وزیر اعظم مودی / ویڈیو گریب
جموں و کشمیر کے پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد قومی سلامتی کے تناظر میں وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے سکیورٹی سے متعلق اعلیٰ سطحی مشاورتوں کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ اسی سلسلے میں اتوار کے روز ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل امرپریت سنگھ نے وزیراعظم سے ملاقات کی، جو تقریباً 40 منٹ جاری رہی۔ ملاقات کے بعد وہ فوری طور پر وزیراعظم ہاؤس سے روانہ ہو گئے۔
Published: undefined
اس ملاقات کو اس لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے کہ اس سے قبل 30 اپریل کو بری فوج کے سربراہ جنرل اوپندر دیویدی نے وزیراعظم مودی سے ملاقات کی تھی، جس میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال بھی موجود تھے۔ اسی طرح 3 مئی کو بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دنیش تریاٹھی نے وزیراعظم کے ساتھ ایک گھنٹہ طویل مشاورت کی تھی، جس میں بحریہ کی تیاریوں اور موجودہ صورتِ حال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے افواج کو واضح ہدایت دی ہے کہ کسی بھی ممکنہ ردعمل کے وقت، طریقہ اور ہدف کا تعین فوجی کمان خود کرے گی۔ حکومت نے آپریشنل سطح پر تمام رکاوٹیں ختم کرتے ہوئے افواج کو مکمل اختیارات دے دیے ہیں تاکہ فیصلہ کن اور موثر حکمتِ عملی اپنائی جا سکے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 26 اپریل کو وزیراعظم نے ایک اہم سکیورٹی اجلاس کی صدارت کی تھی، جس میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، قومی سلامتی مشیر، چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور تینوں افواج کے سربراہان نے شرکت کی تھی۔ اس اجلاس میں بھی پہلگام حملے کے پس منظر میں ممکنہ جوابی اقدامات پر غور کیا گیا۔
ملکی سطح پر دفاعی تیاریاں بڑھا دی گئی ہیں۔ آرڈننس فیکٹری بورڈ نے فوری اثر کے ساتھ تمام ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں، جو اس بات کی علامت ہے کہ دفاعی تیاریوں کو انتہائی سنجیدگی سے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
Published: undefined
تاہم، اگرچہ بعض میڈیا حلقے ان اقدامات کو کسی ممکنہ کارروائی کی تمہید کے طور پر پیش کر رہے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے تاحال کسی عسکری اقدام کا اعلان نہیں کیا گیا۔ یہ مشاورتیں اور تیاریان، سکیورٹی تحفظات اور خطرات کا فوری جائزہ لینے کا حصہ سمجھی جا رہی ہیں۔
حکومت پہلے ہی واضح کر چکی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی میں کوئی نرمی نہیں برتی جائے گی اور پہلگام حملے میں ملوث عناصر کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ ایسے میں یہ اقدامات بھارت کے اندرونی سلامتی کے دائرے میں آنے والے معمول کے، مگر سنجیدہ اقدامات کے طور پر دیکھے جا رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined