ووٹر لسٹ / علامتی تصویر / آئی اے این ایس
بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) پر اپوزیشن پارٹیوں کی ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ اس معاملے میں الیکشن کمیشن اپنے قدم پیچھے کھینچنے کی جگہ ایس آئی آر پورے ملک میں کرانے کی تیاری کر رہا ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق الیکشن کمیشن نے 10 ستمبر کو دہلی میں تمام ریاستوں کے چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کی ایک میٹنگ بلائی ہے، جس میں اس معاملے پر تفصیلی گفتگو ہوگی۔ میٹنگ میں چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) گیانیش کمار کے علاوہ تمام ریاستوں کے الیکشن کمشنرز اور دیگر سینئر افسران شامل ہوں گے۔
Published: undefined
واضح ہو کہ بہار میں چلائی جانے والی ایس آئی آر مہم ایک سیاسی لڑائی کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ آر جے ڈی، کانگریس، سی پی آئی، سی پی ایم، ترنمول کانگریس اور سماجوادی پارٹی سمیت کئی اپوزیشن پارٹیوں نے بڑی تعداد میں ووٹرس کے نام لسٹ سے ہٹانے پر اپنا احتجاج درج کرایا ہے۔ ساتھ ہی الیکشن کمیشن پر کئی سوال بھی اٹھائے ہیں۔ حالانکہ الیکشن کمیشن کسی بھی سوال کا نہ تو واضح جواب دے رہا ہے، اور نہ ہی ووٹر لسٹ میں موجود خامیوں کے بارے میں کوئی وضاحت پیش کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
بہرحال، چونکہ آئندہ سال مغربی بنگال، آسام، تمل ناڈو، کیرالہ اور پڈوچوری جیسی اہم ریاستوں میں انتخابات ہونے ہیں۔ ایسے میں الیکشن کمیشن پورے ملک میں ایس آئی آر کرا سکتا ہے، جس کی وجہ سے حکمراں طبقہ اور اپوزیشن پارٹیوں کے درمیان پھر سے سیاسی جنگ چھڑنے کا امکان ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے جہاں ایس آئی آر مہم کی مخالفت کی ہے، وہیں بی جے پی نے الیکشن کمیشن کی حمایت کی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے گزشتہ ماہ اپنی پریس کانفرنس میں بہار میں ایس آئی آر کو لے کر کمیشن پر عائد جانبداری کے الزامات کو خارج کرنے کی کوشش کی تھی۔ الیکشن کمیشن کے افسران نے کہا تھا کہ کچھ لوگ غلط فہمی پھیلا کر الیکشن باڈی اور ووٹرس دونوں کی معتبریت پر سوال اٹھا کر ووٹرس کو بیوقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حالانکہ تنازعہ کے درمیان اپنی پہلی پریس کانفرنس میں چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار اپوزیشن کے ذریعہ ایس آئی آر کو لے کر اٹھائے گئے ایک بھی واجب سوال کا جواب دینے سے بچتے نظر آئے۔ حتیٰ کہ انہوں نے راہل گاندھی کے ذریعہ حقائق کے ساتھ عائد کیے گئے ووٹ چوری کے الزامات پر بھی کوئی جواب نہیں دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined