قومی خبریں

منی پور، ناگالینڈ اور اروناچل میں افسپا میں چھ ماہ کی توسیع

مرکزی حکومت نے منی پور، ناگالینڈ اور اروناچل پردیش میں افسپا کی مدت میں چھ ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ منی پور کے 13 پولیس اسٹیشن علاقوں کو اس سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے شمال مشرقی ریاستوں منی پور، ناگالینڈ اور اروناچل پردیش میں آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ (افسپا) کی مدت میں چھ ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق یہ فیصلہ سکیورٹی حالات اور امن و امان کی صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد لیا گیا ہے۔

Published: undefined

وزارت داخلہ نے منی پور کو یکم اپریل 2025 سے چھ ماہ کے لیے ’اشتعال زدہ علاقہ‘ قرار دیا ہے۔ تاہم، ریاست کے 13 پولیس اسٹیشنوں کے دائرہ اختیار میں آنے والے علاقوں کو اس حکم سے باہر رکھا گیا ہے۔ ان علاقوں میں حالات میں بہتری کو مدنظر رکھتے ہوئے افسپا کا اطلاق نہیں ہوگا۔

اروناچل پردیش میں تراپ، چانگ لانگ اور لونگڈنگ اضلاع کے ساتھ ساتھ ریاست کے تین پولیس اسٹیشن علاقوں میں بھی افسپا کی مدت میں چھ ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔ اسی طرح ناگالینڈ کے دیماپور، نئولینڈ، مون اور دیگر پانچ اضلاع میں یہ قانون مزید چھ ماہ تک نافذ رہے گا۔

Published: undefined

افسپا کے تحت مسلح افواج کو یہ اختیار حاصل ہوتا ہے کہ وہ کسی بھی مشتبہ شخص کو بغیر وارنٹ گرفتار کر سکتی ہیں، تلاشی لے سکتی ہیں اور اگر ضروری ہو تو گولی بھی چلا سکتی ہیں۔ یہ قانون حکومت کو شورش زدہ علاقوں میں امن و امان قائم رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

تاہم، یہ قانون متنازع بھی ہے کیونکہ اس کے تحت سیکورٹی فورسز کو وسیع اختیارات حاصل ہو جاتے ہیں، جن کی وجہ سے بعض اوقات انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات بھی سامنے آتے ہیں۔

Published: undefined

منی پور میں افسپا کی مدت میں توسیع کا فیصلہ وہاں جاری نسلی تشدد اور باغیانہ سرگرمیوں کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ گزشتہ ایک سال سے منی پور میں میتیئی اور کوکی برادریوں کے درمیان تنازع کی وجہ سے حالات کشیدہ ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ناگالینڈ اور اروناچل پردیش میں بھی باغی گروپوں کی سرگرمیوں اور علیحدگی پسند تحریکوں کے باعث سکیورٹی فورسز کو افسپا کے تحت خصوصی اختیارات دینا ضروری ہے۔

حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ فیصلہ عوام کی سلامتی اور ریاست میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے لیا گیا ہے۔ تاہم، انسانی حقوق کے کارکنوں کا مطالبہ ہے کہ ان علاقوں میں حالات میں بہتری کے بعد افسپا کو ہٹایا جائے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined