قومی خبریں

دہلی کے ایل جی پر 1400 کروڑ روپے گھوٹالہ کا الزام، عآپ اراکین اسمبلی نے کیا استعفیٰ کا مطالبہ، پوری رات اسمبلی میں دھرنا کا اعلان

درگیش پاٹھک نے کہا کہ نوٹ بندی کے دوران جب لاکھوں لوگوں کے کاروبار تباہ ہو گئے اور لوگوں کی ملازمتیں چلی گئیں، تب لیفٹیننٹ گورنر 1400 کروڑ روپے کا گھوٹالہ کرنے میں مصروف تھے۔

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونئے کمار سکسینہ
دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونئے کمار سکسینہ 

عآپ رکن اسمبلی درگیش پاٹھک نے پیر کے روز دہلی اسمبلی میں لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ پر کھادی گرامودیوگ کے سربراہ ہونے کے دوران 1400 کروڑ روپے گھوٹالہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ بھی کیا۔ اس معاملے میں عآپ اراکین اسمبلی آج پوری رات اسمبلی کے اندر دھرنا دینے والے ہیں۔ اراکین اسمبلی کا مطالبہ کہ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ فوری طور پر استعفیٰ دیں، کیونکہ انھیں گھوٹالے باز ایل جی منظور نہیں۔

Published: undefined

درگیش پاٹھک نے کہا کہ نوٹ بندی کے دوران جب لاکھوں لوگوں کے کاروبار تباہ ہو گئے اور لوگوں کی ملازمتیں چلی گئیں، تب لیفٹیننٹ گورنر 1400 کروڑ روپے کا گھوٹالہ کرنے میں مصروف تھے۔ ایل جی ونئے سکسینہ کا گھوٹالہ ظاہر کرنے والے بہت غریب تھے، لیکن انھوں نے ہمت نہیں ہاری۔ ہر فورم میں شکایت کی اور کہا کہ ہم سے غلط کام کرایا جا رہا ہے۔ اس کے باوجود جانچ کی صدارت خود ملزم نے کی۔ دونوں شکایت دہندگان کو سسپنڈ کر دیا گیا اور اپنے بدعنوان ساتھیوں کا پروموشن کر دیا۔

Published: undefined

عآپ نے گھوٹالہ معاملے میں کھادی گرامودیوگ کے سیلس سنٹر سے تعلق رکھنے والے دو کیشیر کا بیان بھی جاری کیا ہے۔ ہیڈ کیشیر سنجیو کمار کا کہنا ہے کہ ’’میں نے 500 اور 1000 روپے کے پرانے نوٹ بلڈنگ منیجر کے کہنے پر منظور کیے۔ چیئرمین کا حکم تھا کہ اگر بینک نوٹ لے رہا ہے تو جمع کرائیں۔ میں نے منیجر کو منع کیا تو انھوں نے کہا کہ اوپر سے چیئرمین ونئے کمار سکسینہ کا دباؤ ہے۔ اگر نہیں کیا تو چیئرمین ناراض ہو جائیں گے۔ اس بات پر میں کافی ڈر گیا۔ کیونکہ نوٹ بندی سے 5 دن پہلے ہی چیئرمین نے بلڈنگ کے دو اسٹاف کا ٹرانسفر گوا اور جئے پور کر دیا تھا۔ اس لیے میں نے مجبوری میں یہ کام کیا۔ اس کی جانکاری بلڈنگ کے بیشتر اسٹاف کو پہلے سے تھی۔‘‘

Published: undefined

دوسرے کیشیر پردیپ کمار یادو کا جو بیان جاری کیا گیا ہے، اس کے مطابق پردیپ نے کہا کہ ’’نوٹ بندی 8 نومبر کو ہو گئی تھی۔ 9 نومبر کے بعد ہم نے گاہکوں سے پرانے نوٹ نہیں لیے۔ جو بھی نوٹ جمع ہوئے ہیں، وہ کاؤنٹر کیشیر کے ذریعہ جمع کیے گئے۔ نئے نوٹ ہیڈ کیشیر کے پاس جاتے تھے۔ اس کے بعد وہ نوٹ اے کے گرگ کے حکم کے مطابق اجئے کمار گپتا کے ذریعہ ہیڈ کیش کیبن میں بدلے جاتے تھے۔ اس کے بعد ان نوٹ کو کیشیر بینک میں جمع کرتے تھے۔ اے کے گرگ نے ہیڈ کیش پر کام کرنے کے ایک دن پہلے شام کو اپنے کیبن میں بلا کر ہمیں نوٹ بدلنے کے لیے کہا تھا۔ ہم نے کہا- سر کوئی پریشانی نہ ہو، تو انھوں نے کہا کہ یہ حکم چیئرمین ونئے کمار سکسینہ کا ہے، فکر کی بات نہیں ہے۔ ہم ہیں نہ۔‘‘

Published: undefined

گریٹر کیلاش سے عآپ رکن اسمبلی سوربھ بھاردواج نے اس معاملے میں کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر کے اسکیم کی غیر جانبدارانہ جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے آج شام 7 بجے عآپ اراکین اسمبلی گاندھی جی کے مجسمہ کے نیچے احتجاجی مظاہرہ کریں گے اور پوری رات اسمبلی میں ہی رکیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہمیں لگتا ہے کہ مرکزی حکومت ہماری بات مانے گی، کیونکہ ان کا تکیہ کلام رہا ہے کہ جانچ ہونی چاہیے، جانچ میں کیا دقت ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined