ابو عاصم اعظمی / ویڈیو گریب
مہاراشٹر میں سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی اورنگ زیب کے معاملے میں تبصرہ کرکے مشکل میں پھنس گئے ہیں۔ ابو اعظمی کو موجودہ بجٹ اجلاس سے معطل کر دیا گیا ہے۔ ابو اعظمی نے اورنگ زیب کی تعریف کرتے ہوئے تاریخ دانوں کے حوالے سے انہیں بہتر ایڈمنسٹریٹر بتایا تھا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اورنگ زیب نے مندروں کے ساتھ ساتھ مساجد کو بھی نقصان پہنچانے کا کام کیا تھا۔
Published: undefined
منگل کو ابو اعظمی کے بیان کو لے کر مہاراشٹر اسمبلی میں زبردست ہنگامہ ہوا تھا۔ شیو سینا کے وزیر ادے سامنت نے ابو اعظمی کو معطل کرنے کا مطالبہ دہرایا تھا اور ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا۔
Published: undefined
ابو اعظمی کے بیان پر نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے بھی سخت تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا، "ابو اعظمی غدار ہیں۔ انہیں اس ایوان میں بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اورنگ زیب نے سمبھا جی مہاراج کو 40 دنوں تک قیدی بنا کر رکھا، شمبھاجی مہاراج کے ناخن اور زبان چھین لی۔ یہاں تک کہ شمبھا جی مہاراج کو درد پہنچانے کے لیے ان کے جسم پر نمک بھی ڈالا گیا۔"
Published: undefined
بیان پر ہنگامہ کے بعد ابو اعظمی کے خلاف نوپاڑا تھانے میں زیرو ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ معاملے کو مرین ڈرائیو تھانے میں منتقل کیا گیا ہے۔ مرین ڈرائیو تھانے میں بی این ایس کے تحت سی آر نمبر 59/25 کے تحت ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
Published: undefined
حالانکہ معاملہ کو بڑھتا دیکھ کر سماج وادی پارٹی رہنما ابو اعظمی نے اپنا بیان واپس لے لیا ہے لیکن ان کی مشکلیں تیزی سے بڑھتی جا رہی۔ کولابا واقع ان کے گھر کے باہر پولیس کی سیکوریٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔
Published: undefined
ادھر ابو اعظمی نے اپنے بیان پر صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، "اورنگ زیب کے بارے میں میں نے وہی کہا ہے جو تاریخ دانوں اور مصننفوں نے کہا ہے۔ میں نے چھترپتی شیواجی مہاراج، شمبھا جی مہاراج یا دیگر کسی بھی عظیم شخصیت کے بارے میں کوئی توہین آمیز تبصرہ نہیں کیا ہے۔ لیکن پھر بھی میری اس بات سے کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں تو اس کے لیے اپنا بیان واپس لیتا ہوں۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined