
عام آدمی پارٹی لیڈر سنجے سنگھ / قومی آواز / وپن
دہلی کے اسمبلی انتخابات میں ہار کر حکومت گنوانے کے بعد پنجاب میں بھی قیاس آرائیوں کے درمیان ’وجود‘ کے چیلنج کا سامنا کرنے والی عام آدمی پارٹی (عآپ) اب اتر پردیش کی سیاست میں قسمت آزمانے کی تیاریوں میں مصروف ہو گئی ہے۔ اس سلسلے میں پارٹی نے 12 سے 24 نومبر تک سریو سے سنگم تک 180 کلومیٹر ’پد یاترا‘ کا اعلان کیا ہے۔ یاترا کا عنوان ’روزگار دو، سماجی انصاف دو‘ رکھا گیا ہے۔ اس یاترا کی قیادت راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ کریں گے۔ بتا دیں کہ اترپردیش میں 2027 میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ بنیادی طور پر اترپردیش کے سلطانپورسے تعلق رکھنے والے سنجے سنگھ عام آدمی پارٹی کے ان چند رہنماؤں میں سے ایک ہیں جنہیں قومی سطح پر اپوزیشن کے ساتھ سڑکوں پر دیکھا گیا ہے۔ عآپ کی ’پدیاترا‘ کا مقصد بیروزگاری کا سامنا کر رہے نوجوان، فصل کی مناسب قیمت نہ ملنے سے پریشان کسان، اسمال اور چھوٹی صنعتوں سے وابستہ افراد، اساتذہ، آشا کارکنوں اور آنگن واڑی ورکروں جیسے طبقات کے مسائل کو اٹھانا ہے۔
Published: undefined
اس موقع پر سنجے سنگھ نے کہا ہے کہ یہ یاترا کوئی سیاسی رسم نہیں بلکہ لوگوں کے حقوق کی لڑائی ہے۔ بی جے پی حکومت نے روزگار کے نام پر بڑے بڑے وعدے کیے لیکن آج اتر پردیش بے روزگاروں کی سب سے بڑی راجدھانی بن گیا ہے۔ راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے کہا کہ سرکاری بھرتیاں رکی ہوئی ہیں، امتحانات تاخیر کا شکار ہیں اور پیپر لیک نے لاکھوں نوجوانوں کا مستقبل چھین لیا ہے۔ کسان اپنی پیداوار کی صحیح قیمت حاصل کرنے کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں، گنا کسانوں کی ادائیگیاں مہینوں سے التوا میں ہیں اور چھوٹی صنعتیں بند ہونے سے مزدوروں کا چولہا ٹھنڈا ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اشتہارات کے لئے ہزاروں کروڑ روپے ہیں لیکن روزگار اور کسانوں کے لئے جواب نہیں ہے۔
Published: undefined
معلومات کے مطابق عآپ کی 180 کلو میٹرکی یہ یاترا ایودھیا کی سریو سے شروع ہوکر پریاگ راج کے سنگم تک جائے گی۔ راستے میں گاؤں، قصبے،شہر، محلے، ہرجگہ عوام کے ساتھ بات چیت کرنے کا پروگرام طے کیا گیا ہے۔ پارٹی نے طے کیا ہے کہ یاترا میں نوجوانوں، کسانوں، اساتذہ، سماجی کارکن اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہر طبقے کے لوگ شامل ہوں گے۔’پدیا ترا‘ کا تھیم سانگ ’میں دیش بچانے نکلا ہوں‘ ہوگا۔ معروف گلوکار التمش فریدی کی آواز اور بلال بھائی کے لکھے ہوئے گانے جذباتی شناخت دی ہے۔
Published: undefined