قومی خبریں

یوپی-ایم پی کو 48-40 لاکھ کورونا خوراکیں، مہاراشٹر کو محض 17 لاکھ ہی کیوں؟ وزیر صحت کا سوال

راجیش ٹوپے نے کہا کہ ہمارے یہاں سب سے زیادہ کیسز ہیں، سب سے زیادہ آبادی ہے اور 57 ہزار سے زیادہ اموات واقع ہوچکی ہیں۔ پھر بھی امتیازی سلوک کیوں روا رکھا جا رہا ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

ممبئی: مرکز اور مہاراشٹر حکومت کے درمیان کورونا ویکسین کو لے کر اختلافات میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ مہاراشٹر کو کورونا کی ویکسین کی فراہمی کے معاملہ میں امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کو کورونا کی 17 لاکھ ویکسین فراہم کی گئی ہیں جبکہ یوپی کو 48، ایم پی کو 40 اور گجرات کو 30 لاکھ خوراکیں فراہم کی جا چکی ہیں۔

Published: undefined

راجیش ٹوپے نے کہا کہ انہوں نے مرکز کے بھید بھاؤ رویہ کے بارے میں مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن سے بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے یہاں سب سے زیادہ کیسز ہیں، سب سے زیادہ آبادی ہے اور 57 ہزار سے زیادہ اموات واقع ہوچکی ہیں۔ پھر بھی امتیازی سلوک کیوں روا رکھا جا رہا ہے۔ میری شکایت پر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ اس معاملہ کو دیکھتے ہیں اور اس کو صحیح کراتے ہیں۔

Published: undefined

وزیر صحت نے کہا کہ ویکسین کی قلت کے باعث ستارا اور پنویل سمیت کئی علاقوں میں ٹیکہ کاری مہم بند ہو گئی ہے، ہم نے سب سے زیادہ لوگوں کو کورونا ویکسین کی خوراک دی ہیں، اس کے باوجود دوسری ریاستوتں کو زیادہ اسٹاک فراہم کیا جا رہا ہے۔ جبکہ ہم نے 40 لاکھ کورونا ویکسین کی خوراکوں کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

راجیش ٹوپے نے کہا کہ مرکزی حکومت ہماری مدد کر رہی ہے لیکن اس طرح کا امتیاز سلوک نہیں کیا جانا چاہیے، گجرات کی آبادی 6 کروڑ ہے اور انہیں اب تک ایک کروڑ سے زیادہ خوراکیں فراہم کی جا چکی ہیں۔ جبکہ مہاراشٹر کی آبادی 12 کروڑ ہے اور ہمیں ابھی تک ایک کروڑ 4 لاکھ خوراکیں ہی دی گئی ہیں۔

Published: undefined

خیال رہے کہ مہاراشٹر میں کورونا ویکسین کی قلت کا سامنا ہے۔ ممبئی میں 26 ٹیکہ کاری مراکز ویکسین کے بحران کے سبب بند کیے جا چکے ہیں۔ ممبئی کے بقیہ مراکز پر بھی صرف دو دنوں کا ہی اسٹاک باقی ہے، اس کے علاوہ ستارا، سانگلی، پنویل سمیت کئی علاقوں میں ویکسین کی کمی کی وجہ سے کئی مراکز بند کیے جا چکے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined