قومی خبریں

بہار پر آسمانی آفت کا قہر، بجلی گرنے سے 17 افراد ہلاک، سیلاب سے 4 لاکھ کی آبادی متاثر

سیلاب کی وجہ سے بہار میں زبردست تباہی کا عالم ہے۔ سیلاب کے پانی نے 8 اضلاع کے تقریباً 4 لاکھ لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ اس درمیان بڑے پیمانے پر راحتی کام بھی چلائے جا رہے ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

بہار کے کئی اضلاع میں سیلاب سے مچی تباہی کے درمیان آسمانی بجلی کا قہر بھی برپا ہے۔ ریاست کے الگ الگ 4 اضلاع میں آسمانی بجلی گرنے سے 17 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ مہلوکین میں بانکا کے 6، بہار شریف کے 4، جموئی کے 3، بودھ گیا کے 2 اور لکھی سرائے و نوادہ کے ایک ایک شخص شامل ہیں۔

Published: 22 Jul 2020, 11:11 AM IST

ریاست کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ریاست میں آسمانی بجلی گرنے سے لوگوں کی ہوئی موت پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے مہلوکین کے اہل خانہ کو فوری طور پر 4-4 لاکھ روپے معاوضہ کی رقم دینے کی ہدایت دی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مصیبت کے اس وقت میں وہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ ساتھ ہی نتیش کمار نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ "سبھی لوگ خراب موسم میں پورا احتیاط برتیں۔ خراب موسم ہونے پر آسمانی بجلی سے بچاؤ کے لیے ڈیزاسٹر مینجمنٹ محکمہ کے ذریعہ وقت وقت پر جاری کیے گئے مشوروں پر عمل کریں۔ خراب موسم میں گھروں میں رہیں اور محفوظ رہیں۔"

Published: 22 Jul 2020, 11:11 AM IST

غور طلب ہے کہ اتوار کو بھی ریاست کے الگ الگ اضلاع میں آسمانی بجلی کی زد میں آنے سے 10 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ ایک طرف جہاں ریاست میں آسمانی بجلی کا قہر برپا ہے، وہیں دوسری طرف سیلاب نے الگ زبردست تباہی مچا رکھی ہے۔ نیپال میں موسلادھار بارش کی وجہ سے والمیکی نگر میں گنڈک براج سے ریکارڈ 4.20 لاکھ کیوسیک اور ویرپور میں کوسی براج میں 3.20 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے۔

Published: 22 Jul 2020, 11:11 AM IST

پانی چھوڑے جانے سے شمالی اور مشرقی بہار کے گنڈک اور کوسی متاثرہ علاقوں کے ذیلی مقامات میں سیلاب کی حالت سنگین ہوتی جا رہی ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ محکمہ نے بتایا کہ گنگا کو چھوڑ کر کئی ندیاں خطرے کے نشان کے اوپر بہہ رہی ہیں۔ سیلاب کے پانی نے 8 اضلاع کے تقریباً 4 لاکھ لوگوں کو متاثر کیا ہے۔

Published: 22 Jul 2020, 11:11 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 22 Jul 2020, 11:11 AM IST