قومی خبریں

پانچ سو روپے ہوں یا 15 لاکھ، ہمیں پیسوں میں دلچسپی نہیں: شاہین باغ مظاہرین

شاہین باغ مظاہرین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’’ہم جھوٹے ویڈیو کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ حوصلہ توڑنے کے لئے ایسی افوائیں پھیلائی جا رہی ہیں لیکن ان سے ہمارا حوصلہ اور بلند ہوتا ہے‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

نئی دہلی: بی جے پی کی جانب سے ویڈیو جاری کر کے شاہین باغ مظاہرے میں شامل خواتین پر پیسے لے کر دھرنے میں جانے کے الزامات کے درمیان شاہین باغ کی خواتین نے بیان جاری کرکے کہا ہے کہ فرضی ویڈیو جاری کر کے انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اس سے ان کا حوصلہ نہیں ٹوٹے گا بلکہ مزید بلند ہوگا۔

Published: 16 Jan 2020, 6:30 PM IST

واضح رہے کہ بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ نے گزشتہ روز اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی جس میں کچھ لوگ آپس میں باتیں کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو میں کہا جا رہا ہے کہ ’شاہین باغ میں خواتین 500-500 روپے لے کر سی اے اے مخالف دھرنے میں شامل ہونے کے لئے جا رہی ہیں۔‘

Published: 16 Jan 2020, 6:30 PM IST

امت مالویہ نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا، ’’شاہین باغ کا احتجاج اسپانسرڈ ہے۔ سارا کانگریس کا کھیل ہے۔‘‘ اس کے فوری بعد منظم طریقہ سے بی جے پی حامی ’ٹرول آرمی‘ سوشل میڈیا پر ٹوٹ پڑی اور شاہین باغ کی مظاہرین کو ’بکاؤ عورتیں‘ بتایا جانے لگا۔

Published: 16 Jan 2020, 6:30 PM IST

اس کے جواب میں شاہین باغ کی مظاہرین کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے۔ ٹوئٹر پر ’شاہین باغ آفیشیل‘ کے نام سے سرگرم ٹوئٹر ہینڈل سے کہا گیا ہے کہ ’’چاہے 15 لاکھ ہوں یا 500 ہوں، کسی بھی سیاسی پارٹی کے پیسوں میں ہمیں دلچسپی نہیں ہے۔ پیسے سے ہمارے بنیادی حقوق اور شہریت کے حق کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔‘‘

Published: 16 Jan 2020, 6:30 PM IST

مظاہرین نے مزید کہا، ’’ہم مظاہرین کے تعلق سے ایک ویڈیو شیئر کیا گیا ہے، اس میں ہمارے اوپر غلط طرح سے الزام لگایا گیا ہے کہ تحریک میں شامل لوگ پیسے لے کر بیٹھتے ہیں، اس ویڈیو کی کوئی بنیاد اور صداقت نہیں ہے۔‘‘

Published: 16 Jan 2020, 6:30 PM IST

شاہین باغ آفیشیل نام سے چل رہے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کہا گیا ہے کہ ’’ہم جھوٹے ویڈیو کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ ہمارا حوصلہ توڑنے کے لئے ایسی افوائیں پھیلائی جا رہی ہیں لیکن ان سے ہمارا حوصلہ اور بلند ہوتا ہے۔‘‘

Published: 16 Jan 2020, 6:30 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 16 Jan 2020, 6:30 PM IST