عالمی خبریں

ٹرک کنٹینر سے نکلی لاشیں ہی لاشیں، خوفناک نظارہ دیکھ پولس کے اڑے ہوش

لندن پولس نے ایک کنٹینر سے 39 لاشیں برآمد ہونے کا سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ یہ ٹرک بلغاریہ سے آیا تھا۔ پولس نے ٹرک ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے اور اس سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لندن کے ایسیکس علاقے میں ایک لاری کنٹینر سے 39 لوگوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں افرا تفری کا ماحول ہے۔ لاش ملنے کے بعد موقع پر پہنچی پولس نے فوراً ایمبولنس کو بلایا اور اسے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔ پولس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے لاری کنٹینر کے ڈرائیور کو گرفتار کر لیا ہے اور اس سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔

Published: undefined

پولس کا کہنا ہے کہ لاری کنٹینر بلغاریہ سے آیا تھا اور وہ ہفتہ کے روز ہولی ہیڈ کے ذریعہ ملک میں داخل ہوا تھا۔ ایسیکس پولس نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی لاش برآمد ہونا واقعی غمناک ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ان لاشوں میں 38 لاشیں بالغ افراد کی ہیں جب کہ ایک نابالغ بچے کی لاش بھی برآمد ہوئی ہے۔

Published: undefined

ایک پولس افسر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہم متاثرین کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، حالانکہ مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک طویل عمل ہو سکتا ہے۔‘‘ ملک کے وزیر اعظم بورس جانسن نے بھی اس واقعہ کے تعلق سے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’میں وزارت داخلہ اور ایسیکس پولس کے ساتھ لگاتار رابطہ میں رہوں گا اور ہم یہ پتہ کرنے کی کوشش کریں گے کہ قاتل کون ہے۔‘‘

Published: undefined

برطانیہ کے وزیر داخلہ اور ایسیکس سے رکن پارلیمنٹ پریتی پٹیل نے کہا کہ ’’اس افسوسناک حادثہ کو لے کر میں صدمے میں ہوں۔ پولس کو جانچ آگے بڑھانے کا پورا موقع ملنا چاہیے۔‘‘ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی اس طرح کا واقعہ سال 2000 میں پیش آیا تھا۔ اس وقت بھی لوگوں کے ہوش اڑ گئے تھے۔ دراصل جون 2000 میں انگلینڈ کے ڈوور میں ایک ٹرک سے 58 چینی باشندوں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ اس معاملے میں ٹرک ڈرائیور کو ان لوگوں کے قتل کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined