عالمی خبریں

چین میں کورونا وائرس کی سونامی، ایک دن میں اومیکرون کے 20 ہزار سے زائد معاملے

شنگھائی میں جمعرات کو 15000 سے زائد افراد کی رپورٹ مثبت آئی، گزشتہ 1 ماہ کے دوران 337 افراد کی کورونا سے موت بھی ہوئی ہے۔

اومیکرون، تصویر آئی اے این ایس
اومیکرون، تصویر آئی اے این ایس 

چین میں کورونا کا قہر جاری ہے اور اس نے چین کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ جمعہ کو چین میں 20,000 سے زیادہ کورونا کے معاملے پائے گئے۔ چین کا سب سے بڑا شہر شنگھائی 3 ہفتوں سے زائد عرصے سے لاک ڈاؤن کی زد میں ہے اور اس کے بعد بھی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں ہے۔

Published: undefined

چینی حکومت کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق اس وقت چین کو اومیکرون کی سونامی کا سامنا ہے۔ کل یعنی جمعہ کو ملک میں 20,000 سے زیادہ کووڈ- 19 کے کیس رپورٹ ہوئے۔ چین کا سب سے بڑا شہر شنگھائی تین ہفتوں سے زائد عرصے سے لاک ڈاؤن کی زد میں ہے۔ دوسری جانب بیجنگ میں 21 ملین سے زیادہ افراد نے تیسرا نیوکلک ایسڈ ٹیسٹ کروایا۔

Published: undefined

بیجنگ میں تمام رہائشیوں کے لیے 48 گھنٹوں کے اندر کووِڈ- 19 کی منفی جانچ کی رپورٹ کو لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔ اس کے تحت بیجنگ میں زیادہ خطرہ والے علاقوں کی کل تعداد 6 اور درمیانے خطرے والے علاقوں کی تعداد 19 ہے۔

Published: undefined

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کل مقامی میڈیا کو بتایا کہ اس وقت ہمیں اومیکرون سونامی کا سامنا ہے۔ یہ وائرس اتنی تیزی سے پھیلتا ہے جتنا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے۔ جب دنیا اس وائرس سے بڑی حد تک باہر آچکی ہے تو چین ایک بار پھر اس کی لپیٹ میں ہے۔

Published: undefined

جمعہ کو چین کے نیشنل ہیلتھ مشن کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں مجموعی طور پر 20,000 کورونا متاثر پائے گئے۔ اس کے ساتھ ہی شنگھائی میں جمعرات کو 15000 سے زائد افراد کی رپورٹ مثبت آئی، گزشتہ 1 ماہ کے دوران 337 افراد کی کورونا سے موت بھی ہوئی ہے۔

Published: undefined

شنگھائی میں طویل لاک ڈاؤن کے بعد بھی حالات قابو میں ہوتے دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ دوسری جانب اب بیجنگ میں بھی حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ اس کے پیش نظر وہاں کی انتظامیہ نے گائیڈ لائنز کو مزید سخت کر دیا ہے۔ اس کے تحت بیجنگ میں تمام اسکول بند کرکے شادی اور تدفین پر بھی کچھ پابندیاں عائد کردی ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined