عالمی خبریں

ٹرمپ کی کرائی گئی جنگ بندی فیل، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں دوبارہ جنگ شروع، ایف۔16 سے کردیا حملہ

یہ سرحدی تنازع جولائی میں 5 دن کی جنگ میں بدل گیا تھا جس کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے جنگ بندی معاہدہ کروایا تھا ۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

 تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان دوبارہ جنگ چھڑ گئی ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ثالثی میں جنگ بندی کے باوجود تھائی لینڈ نے ایک بار پھر کمبوڈیا کی سرحد پر فضائی حملے کیے ہیں۔ تھائی فوج کے ترجمان میجر جنرل ونتھائی سویری نے پیر کے روز کہا کہ تھائی لینڈ نے کمبوڈیا کے ساتھ اپنی متنازع سرحد پر فضائی حملے کیے ہیں۔ اس سے قبل دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا۔تھائی فوج نے ایف۔ 16 طیاروں کو کمبوڈیا کی سرحد پر تعینات کر دیا ہے اور وہ کمبوڈیا کی سرحد پر فضائی حملے کر رہی ہے۔ تھائی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبہ اوبون رتچاتھانی کے مشرقی حصے میں دو مقامات پر نئی جھڑپوں میں کم از کم ایک تھائی فوجی ہلاک اور 4 دیگر زخمی ہو گئے۔

Published: undefined

یہ سرحدی تنازع جولائی میں 5 دن کی جنگ میں بدل گیا تھا جس کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے جنگ بندی معاہدہ کروایا تھا ۔ ٹرمپ اکتوبر میں کوالالمپور میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کے ایک بڑے معاہدے پر دستخط کے گواہ بنے تھے لیکن یہ جنگ بندی دو ماہ سے بھی کم عرصے تک جاری رہی۔تھائی لینڈ نے کمبوڈیا پر اشتعال انگیز کارروائیوں کا الزام لگایا ہے۔ تھائی لینڈ کے معروف اخبار دی نیشن نے رپورٹ کیا کہ رائل تھائی آرمی کے کمانڈروں نے تھائی کمبوڈیا کی سرحد کے ساتھ کئی علاقوں میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی اطلاع دی۔ تھائی فوج نے قائم کردہ پروٹوکول کے اندر جواب دیا اور شہریوں کے انخلا میں مدد کے لیے تیزی سے حرکت کی۔

Published: undefined

یہ اتوار (7 دسمبر) کو مسلسل لڑائی کے بعد ہوا جب کمبوڈیا کے فوجیوں نے صوبہ سی سا کیت کے کنتھارلاک ضلع میں فو فا لیک- پلا ہن پیٹ کون علاقے پر حملہ کیا۔ تھائی فوج کے ترجمان میجر جنرل ونتھائی نے بتایا کہ جھڑپیںپیر کی صبح اوبون رتچاتھانی صوبے کے نام یوین ضلع کے چونگ این ما علاقے میں شروع ہوئیں۔ کمبوڈیا کے فوجیوں نے صبح 5:05 بجے کے قریب چھوٹے ہتھیاروں اور بالواسطہ فائر والے ہتھیاروں سے فائرنگ کی اور یہ سلسلہ جاری رہا۔ رائل تھائی ایئر فورس (آرٹی اے ایف) کے ترجمان ایئر مارشل جکریت تھماوچائی نے کہا کہ یہ آپریشن، سورانری ٹاسک فورس کے تعاون سے کیا گیا، کمبوڈیا کی فوج کی کارروائیوں کے جواب میں تھا جس سے تھائی لینڈ کی قومی سلامتی، سرحدی باشندوں کی حفاظت اور علاقے میں کام کرنے والوں کو خطرہ لاحق تھا۔

Published: undefined