عالمی خبریں

مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ہند-پاک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ٹرمپ کی پیشکش، جنگ بندی پر دونوں ملک کی تعریف

ٹرمپ نے کہا ہے کہ جارحیت کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کی جان جا سکتی تھی۔ امن قائم ہونے کے بعد اب وہ دونوں ملکوں کے ساتھ تجارت اور کشمیر مسئلہ کے حل کے لیے مل کر کام کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)، تصویر یو این آئی</p></div>

ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)، تصویر یو این آئی

 

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اتوار کی صبح ہندوستان اور پاکستان کی جنگ بندی کو لے کر اپنی رائے پیش کی ہے۔ انہوں نے چار دنوں کی لڑائی کے بعد جنگ بندی کے لیے راضی ہونے پر دونوں ملکوں کی تعریف کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ اس جارحیت کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کی جان جا سکتی تھی۔ امن قائم ہونے کے بعد اب وہ دونوں ملکوں کے ساتھ تجارت اور کشمیر مسئلہ کے حل کے لیے مل کر کام کریں گے۔

Published: undefined

اتوار کی صبح ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک بار پھر ہند-پاک معاملے پر بیان دیا۔ انہوں نے لکھا، ’’مجھے ہندوستان اور پاکستان کی مضبوط اور غیر متزلزل قیادت پر بہت فخر ہے، کیونکہ ان کے پاس یہ جاننے اور سمجھنے کی طاقت اور عقل ہے کہ حالیہ جارحیت کو روکنے کا وقت آ گیا ہے۔ اگر یہ لڑائی چلتی رہتی تو یہ کئی لوگوں کی موت اور تباہ کاری کی وجہ بن سکتی تھی۔ اس کی وجہ سے لاکھوں اچھے اور بے قصور لوگ مارے جا سکتے تھے۔ مجھے فخر ہے کہ امریکہ آپ کو اس تاریخی اور بہادری بھرے فیصلے تک پہنچنے میں مدد کر پایا۔ میں ان دونوں عظیم ملکوں کی تجارت میں کافی اضافہ کرنے جا رہا ہوں۔‘‘

Published: undefined

کشمیر معاملے پر دونوں ملکوں کے رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے ٹرمپ نے لکھا، ’’میں آپ دونوں کے ساتھ مل کر کشمیر کے مسئلے پر بھی بات کرنے کے لیے تیار ہوں۔ ہم مل کر یہ دیکھ سکتے ہیں کہ کیا ’ہزار سال‘ بعد بھی کشمیر کے سلسلے میں کوئی مسئلہ نکالا جا سکتا ہے۔ بھگوان، ہندوستان اور پاکستان کی قیادت کو اچھی طرح سے کام کرنے کے لیے آشیرواد دے۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے ہفتہ کی شام سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں اعلان کیا تھا کہ امریکی ثالثی کے بعد دونوں ہی ملک آپس میں جنگ بندی کرنے کے لیے تیار ہوئے ہیں۔ حالانکہ ہندوستان نے اس معاملے پر کہا کہ پاکستان کے ساتھ سیدھی بات چیت کے ذریعہ جنگ بندی پر اتفاق قائم ہوا ہے۔ وہیں پاکستانی وزیر اعظم نے امریکی ثالثی کی بات کہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined