ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای (فائل)
رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ کا آغاز پوری دنیا میں تزک و احترام کے ساتھ ہو چکا ہے۔ حالانکہ اس دوران پوری دنیا کی نظریں مشرق وسطیٰ کے حالات پر بھی ٹکی ہوئی ہیں۔ گزشتہ سال مشرقی وسطیٰ کے کئی علاقوں میں زبردست افرا تفری کا ماحول تھا۔ اس علاقے نے فلسطین میں ایک بہت بڑی جنگ اور شام میں دہائیوں پرانی حکومت کے تختہ پلٹ کو دیکھا تھا۔ ان دونوں واقعات کا تعلق ایران سے کسی نہ کسی طور پر ہے۔
Published: undefined
حالانکہ رمضان المبارک کے موقع پر ایران میں خوب رونق کا ماحول ہے لیکن ملک پر کئی طرح کی پابندیاں عائد ہیں جس سے اسے زبردست اقتصادی بحران کا سامنا ہے۔ ایران اس وقت کئی چیلنجوں کا ایک ساتھ سامنا کر رہا ہے۔
Published: undefined
رمضان کے پہلے دن ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے ملک میں قرآن پڑھنے والے کئی لوگوں سے ملاقات کی۔ وہیں انہوں نے 'ایکس' پر ایک پوسٹ کرکے سبھی کو رمضان کی مبارک باد بھی دی۔ انہوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا، "رمضان کے پاک مہینے کی شروعات پر مبارک باد، جو اصل میں تقویٰ اور شکر کرنے والوں کے لیے ایک خاص عید ہے۔" لوگوں کو مبارک باد دینے کے ساتھ ہی خامنہ ای نے ملک کی خستہ حالت کے لیے کچھ لالچی لوگوں کو ذمہ دار ٹھہرایا جو ملک میں اقتدار کے لیے بھوکے ہیں۔
Published: undefined
خامنہ ای نے ایک دیگر پوسٹ میں کہا، "آج ایران کے سامنے اقتدار کے بھوکے لوگوں کا ایک بڑا گروپ ہے، جو یا تو ملحد ہے یا منافق۔ ہمیں ان سے کیسے نپٹنا چاہیے؟ قرآن میں ایسے لوگوں سے نپٹنے کے لیے رہنمائی کی گئی ہے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے عوام سے سے کہا کہ قرآن کے سہارے وہ ملحد، منافق اور اقتدار کے بھوکے لوگوں سے نپٹ سکتے ہیں۔
Published: undefined
خامنہ ای نے آگے کہا، "آج پوری انسانیت اخلاقی خرابی کی شکار ہے۔ وہ حسد، کنجوسی، شک، کاہلی، مفاد اور سماج کے مفادات کے اوپر اپنے مفاد کو ترجیح دینے کے عادی ہیں۔ ان سبھی خرابیوں کا علاج قرآن میں دیا گیا ہے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز