ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)، تصویر یو این آئی
امریکہ کے ذریعہ آج سے کینیڈا اور میکسیکو پر بھاری ٹیرف نافذ کر دیے جائیں گے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک دن قبل اپنے حکم پر قائم رہتے ہوئے کہا کہ 4 مارچ سے کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیرف کی نئی شرح نافذ ہو جائے گی، جس کے بعد اب دونوں ملکوں سے آنے والی اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف لگایا جائے گا۔
Published: undefined
کینیڈا اور میکسیکو پر بھاری ٹیرف لگائے جانے کی خبر سے امریکی شیئر بازار میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ ٹرمپ کے اعلان کے بعد سے ہی امریکی شیئر بازار میں بھاری گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ ٹرمپ کے اس اعلان کے بعد شمالی امریکہ میں 'تجارتی جنگ' کا خدشہ بہت بڑھ گیا ہے۔ ٹرمپ کے بیان کے بعد میکسیکو کی کرنسی پیسو اور کینیڈیائی ڈالر میں بھی گراوٹ دیکھی گئی ہے۔
Published: undefined
ٹیرف کا اعلان کرنے کے بعد ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس میں کہا، "امریکہ کو ٹیرف لگانا ہی ہوگا۔ اب لوگوں کو کار، پلانٹ اور دوسری چیزیں امریکہ میں ہی بنانا چاہیے جس سے انہیں ٹیرف کا ساما نہیں کرنا پڑے گا۔
Published: undefined
ٹرمپ نے فنٹینائل (ڈرگ) کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ اس کی اسمگلنگ پر روک نہیں لگائی گئی، اس لیے اب سمجھوتے کی کوئی گنجائش نہیں بچی ہے، جس سے ٹیرف کو ٹالا جا سکے۔ ٹرمپ نے چین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ چین سے فنٹینائل کے شپمنٹ کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔ اس لیے بیجنگ کو سزا دینے کے لیے سبھی چینی امپورٹس پر ٹیرف کو 10 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کر دیا جائے گا۔
Published: undefined
ادھر ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ کینیڈا اور میکسیکو پر ٹرمپ کا ٹیرف سالانہ 900 بلین ڈالر سے زیادہ کے امریکی اِمپورٹس کو کور کرتا ہے۔ وہ شمالی امریکی معیشت کے لیے ایک سنگین جھٹکا ہوگا۔ یہی نہیں اس صورتحال کا اثر پوری دنیا پر بھی پڑے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب