صحت

کورونا کے اعداد و شمار خوفناک، ایک ہفتے کے دوران مریضوں کی تعداد 41 فیصد بڑھی

20 ریاستوں میں کورونا کیسز میں سب سے زیادہ چھلانگ نظر آرہی ہے۔ خوش قسمتی سے زیادہ تر ریاستوں میں نئے مریضوں کی تعداد ایک ہفتے میں 1000 سے کم رہی ہے۔

فائل تصویر یو این ائی
فائل تصویر یو این ائی 

ہندوستان میں کورونا کے معاملوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران ملک بھر میں 22 ہزار سے زائد نئے کیسز درج ہوئے ہیں۔یہ اس سے پچھلے ہفتے کے 15800 کیسز سے 41 فیصد زیادہ ہے۔ سب سے زیادہ کیس دہلی، ہریانہ اور یوپی سے رپورٹ ہو رہے ہیں۔ لیکن ان سب کے درمیان یہ راحت کی بات ہے کہ اس بار کورونا اب تک کم جان لیوا ثابت ہوا ہے۔ اعداد و شمار میں یکم مئی کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک کے اندر کورونا سے 30 اموات ہوئیں۔

Published: undefined

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق کورونا کے نئے معاملوں میں سب سے زیادہ چھلانگ 20 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں دیکھی جا رہی ہے۔ خوش قسمتی سے زیادہ تر ریاستوں میں ایک ہفتے میں نئے کورونا مریضوں کی تعداد 1000 سے کم رہی ہے۔ دہلی کووڈ کیسز کے معاملے میں پہلے نمبر پر ہے۔ گزشتہ ہفتے دارالحکومت میں 9684 کیس درج کیے گئے تھے۔ یہ اس سے پچھلے ہفتے کے 6326 کیسز سے 53 فیصد زیادہ ہے۔ پچھلے ہفتہ میں ملک کے اندر پائے جانے والے 43 فیصد کیس دہلی سے ہی رپورٹ ہوئے۔

Published: undefined

نہ صرف دہلی بلکہ دارالحکومت کے آس پاس ہریانہ اور یوپی کے علاقوں میں بھی کورونا کے معاملے تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتے، ہریانہ میں 3695 نئے کیس رپورٹ ہوئے، جو اس سے پچھلے ہفتے کے 2296 کیسوں سے 61 فیصد زیادہ ہے۔ یوپی کی بات کریں تو یہاں گزشتہ ہفتے میں 1736 کورونا کیسز ریکارڈ کیے گئے، جو پچھلے سات دنوں میں پائے جانے والے 1278 کیسز سے 36 فیصد زیادہ ہے۔

Published: undefined

کیرالہ میں بھی ایک ہفتے میں 2 ہزار سے زیادہ کیسز سامنے آ رہے ہیں، لیکن یہاں بھی کورونا کی رفتار کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ کئی مہینوں میں پہلی بار گزشتہ ہفتے تک کیرالہ میں کووڈ سے کسی کی موت کی اطلاع نہیں ملی۔ مہاراشٹر کے بارے میں بات کرتے ہوئے، پچھلے ہفتے میں وہاں 1060 نئے انفیکشن رجسٹر کیے گئے تھے، جو پچھلے ہفتے 996 سے تھوڑا زیادہ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined