تفریح

سبینہ گل ایک ابھرتی ہوئی فنکارہ

سبینہ کی ایک خاص بات یہ کہ ان کے کام میں کسی فنکارہ کا اثر نظر نہیں آتا

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز سبینہ گل

قاضی محمد راغب

سبینہ گل ایک ابھرتی ہوئی فنکارہ ہیں اور ابھی ان کو بہت لمبا سفر طے کرنا ہے لیکن اب تک جو سفر انہوں نے طے کیا ہے اس سے ایک بات توواضح ہے کہ ان کا مستقبل تابناک ہے۔ اپنے فن کا ذکر کرتے ہوئے سبینہ گل کا کہنا ہے کہ ’’میری فنکاری کے سارے الفاظ کی بنیاد درد۔ خوبصورتی اور کھوئے ہوئے احساسات پر منحصر ہے۔جنہیں دوسرے الفاظ میں کچھ اس طرح بیان کیا جاسکتا ہے۔ ناجائز قبضہ ، بے رحمی، ظلم و جبر، واویلا، نفرت، تکلیف اور پیلٹ وغیرہ۔ ان سب کو ایک جملہ میں بیان کیا جائے تو یوں کہا جاسکتا ہے ۔

Published: 13 Feb 2018, 6:22 PM IST

تصویر قومی آواز

جس خاک کے ضمیر میں ہو آتش چنار

ممکن نہیں کہ سرد ہو خاک ارجمند

سبینہ کو اپنے مستقبل کے سفر میں انسانی اسکیچ بنانے میں مہارت حاصل کرنی ہے ۔ ان کو اس پر بھی توجہ دینی ہے کہ رنگوں کو اور کیسے مختلف طرح سے استعمال کیا جانا چاہئے۔ سبینہ کی ایک خاص بات یہ کہ ان کے کام میں کسی فنکارہ کا اثر نظر نہیں آتا ’میں کسی فنکار یا فنکاری سے متاثر نہیں ہوں بلکہ میں کشمیر کی قدرتی ثقافت ، فن، دستکاری،وارثت اور خوبصورتی سے متاثر ہو کر اپنی رنگ آمیزی کو ایک تنازعہ کن، محاصرے بھرے اور افراتفری کے ماحول کی رومانی مناظر کی عکاسی کرتی ہوں۔ ساتھ ہی ساتھ ان کی رنگ آمیزی قوم نسواں کی نیم حقیقت پسندانہ نمائندگی کرتی ہوں جو کہیں نہ کہیں ان کے نیم شعوری حالات کے ایک لمبے تجربے کا حصہ ہے۔جس کے گرد نواح میں رہ کر میں نے کئی بار بڑے سے بڑے کینوس پر اپنی فنکاری کو قلم بند کرنے کی کوشش کی ہے۔جو اس ملک کے بڑھتے ہوئے میڈیا کے رجحان اور اس کی حقیقت پسندی کی مزاحمت کر سکے‘‘۔

Published: 13 Feb 2018, 6:22 PM IST

تصویر قومی آواز

سبینہ کی فنکاری بین مضامین پر منحصر ہے اور اظہار رائے حقیقت پسندانہ ہے نہ کہ تخریبی زبانی نطام۔اور یہ حقیقت پسندانہ رویہ ان کے تنازعہ کن ماحول سے جوڑتا ہے جہاں ایک پتھر کی اپنی زبان ہے۔

سبینہ کا کہنا ہے کہ’’ میں کسی بھی اظہار رائے کی مخالفت نہیں کرتی ہوں ، ہر ایک ذریعہ کی اپنی خاصیت ہو تی ہے جس سے وہ تخلیقی اظہار خیال کو اپنے رنگ میں ڈھالتا ہے‘‘۔ حقیقت یہ ہے کہ فنکار کو اپنی تخلیق میں ایک شناخت پیش کرنی چاہئے ۔

Published: 13 Feb 2018, 6:22 PM IST

سبینہ کا کہنا ہے کہ ’’میں اپنے کام کی کچھ تصاویر بہت ہی مختصر وضاحت کے ساتھ آپ تک پہنچا رہی ہوں تاکہ آپ میرے ساتھ میرے ان درد بھرے رومانی سفر کا اندازہ کر سکیں اور اسے محسوس بھی کر سکیں۔

مرجھا کے کالی جھیل میں بہتا ہوا بھی دیکھ

سورج ہوں کبھی شام کو ڈھلتا ہوا بھی دیکھ

Published: 13 Feb 2018, 6:22 PM IST

سبینہ گل کی پینٹنگس کو اے آئی ایف اے سی ایس میں چل رہی نمائش میں دیکھ سکتے ہیں اور اس نمائش کے پیچھے فن کی پرستار یاسمین سلطانہ کا ہاتھ ہے۔

Published: 13 Feb 2018, 6:22 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 Feb 2018, 6:22 PM IST