DW

تحریک انصاف کے اپنی انتخابی مہم کے لیے متبادل راستے

آٹھ فروری آئندہ جمعرات کے لیے طے شدہ عام انتخابات میں تحریک انصاف بہ طور پارٹی اپنے کسی انتخابی نشان کے بغیر میدان میں اتری ہے لیکن سوشل میڈیا پر چھائی ہوئی ہے۔

تحریک انصاف کے اپنی انتخابی مہم کے لیے متبادل راستے
تحریک انصاف کے اپنی انتخابی مہم کے لیے متبادل راستے 

سابق وزیر اعظم عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی انتخابی مہم کے لیے سوشل میڈیا جلسوں اور مصنوعی ذہانت کا استعمال کر رہی ہے۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان متعدد مقدمات میں اور مختلف الزامات کے تحت جیل میں ہیں اور ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، تاہم یہ پارٹی اپنی انتخابی مہم کے لیے روایتی طریقوں کے بجائے سوشل میڈیا اور مصنوعی ذہانت پر تکیہ کر رہی ہے۔

Published: undefined

آٹھ فروری آئندہ جمعرات کے لیے طے شدہ عام انتخابات میں تحریک انصاف بہ طور پارٹی اپنے کسی انتخابی نشان کے بغیر میدان میں اتر رہی ہے اور اس کے حمایت یافتہ امیدوار اپنے اپنے انفرادی انتخابی نشانات کے ساتھ انتخاب لڑ رہے ہیں۔ اس جماعت کی انتخابی مہم کا ٹی وی کے ذریعے پرچار بھی نہیں ہو رہا اور ایسے میں یہ جماعت جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ووٹروں کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش میں ہے۔

Published: undefined

راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے 18 سالہ عمران عزیز، جو ان انتخابات میں پہلی بار ووٹ دے رہے ہیں، نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت میں کہا، ''وہ جو چاہیں بند کر دیں، وہ یوٹیوب اور ٹک ٹاک بند کر سکتے ہیں، وہ جو چاہیں کریں، مگر ہم عمران خان ہی کو ووٹ دیں گے۔‘‘

Published: undefined

یہ بات اہم ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی آزادی سے متعلق واچ ڈاگ بائٹس فور نے جنوری میںٹک ٹاک، فیس بک، انسٹاگرام اور یوٹیوب پر عمران خان کی جماعت کی لائیو اسٹریمنگ کے دوران چار گھنٹوں کی بندش ریکارڈ کی تھی۔ حکومت کی جانب سے تاہم اس بندش کی وجہ ''تکنیکی خرابی‘‘ کو قرار دیا گیا تھا۔

Published: undefined

جنوری میں اس جماعت کی ویب سائٹ بلاک ہو گئی تھی اور اس کے چند ہی گھنٹوں کے اندر اندر اس سے ملتی جلتی ایک ویب سائٹ جاری ہو گئی تھی، جس پر غلط معلومات تھی، جس کا مقصد بہ ظاہر ووٹروں کو ابہام کا شکار بنانا تھا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پاکستان میں اس انداز کے اقدامات نئے نہیں اور خود عمران خان کے دور اقتدار میں بھی ایسے ہی ہتھکنڈے استعمال ہوتے رہے ہیں، تاہم اس وقت ان کی شدت ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ دکھائی دے رہی ہے۔

Published: undefined

گلوبل نیٹ ورک مانیٹر بیٹ بلاکس کے ڈائریکٹر ایپ ٹوکر کے مطابق، ''اگر اپوزیشن کی شرکت کی صلاحیت ہی ختم کر دی جائے، تو کسی بھی ملک کی جمہوریت مسائل کا شکار ہو جاتی ہے۔‘‘ عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت اور فوج کی ان کے خلاف تمام تر مہم کا مقصد یہ ہے کہ وہ دوبارہ اقتدار میں نہ آ سکیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined