فکر و خیالات

تشدد رک نہیں رہا، آخر ہم کہاں جا رہے ہیں... حمرا قریشی

جیسوئٹ پادری فادر سیٹرک پرکاش نے ایک رپورٹ بھیجی ہے جس میں ہمارے ملک میں عیسائی برادری کے خلاف تشدد کے واقعات ظاہر کیے گئے ہیں

<div class="paragraphs"><p>Getty Images</p></div>

Getty Images

 
Hindustan Times

حالات فکر انگیز ہیں، تشدد رکتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا۔ چاہے یہاں ہو یا وہاں، بربریت جاری و ساری ہے۔ آخر ہم کہاں جا رہے ہیں... اشتعال انگیز تقریریں اور ہدف بنا کر کیے جانے والے حملے لگاتار دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ یقین نہیں ہو رہا کہ تباہی اور ہلاکتوں کے درمیان بھی فلسطینی عیسائی کرسمس کیسے منا سکتے ہیں۔ وہاں قتل و غارت کا سلسلہ رک نہیں رہا، یہ دیکھنا انتہائی دردناک ہے۔

Published: undefined

ہندوستان کی صورت حال پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ اس ہفتہ کے آغاز میں کرسمس کے دوران اور اس کے آس پاس عیسائیوں کو ہدف بنا کر پریشان کرنے کی کئی خبریں سامنے آئیں۔ جیسوئٹ پادری فادر سیٹرک پرکاش نے ایک رپورٹ بھیجی ہے جس میں ہمارے ملک میں عیسائی برادری کے خلاف تشدد کے واقعات ظاہر کیے گئے ہیں۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ ’’موجودہ وقت کی بات کریں تو جنوری 2024 سے نومبر 2024 تک ہندوستان میں عیسائی شہریوں پر ان کے عقیدہ کے لیے حملہ کیے جانے سے متعلق 745 واقعات درج کیے گئے ہیں۔ منی پور فسادات میں 200 سے زائد گرجا گھروں کو تباہ کر دیا گیا اور بے شمار لوگوں کی موت ہوئی۔ عیسائی مخالف تشدد کے ان واقعات کو ہندو نیشنلسٹ گروپوں سے جوڑا گیا ہے، جن پر حکمراں بی جے پی کی حمایت حاصل کرنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔‘‘

Published: undefined

اس تفصیلی رپورٹ میں حالیہ برسوں میں ہونے والے حملوں کے حقائق اور اعداد و شمار کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ ’’ایوینجلیکل فیلوشپ آف انڈیا (ای ایف آئی) کے مطابق صرف 2021 میں عیسائیوں کے خلاف تشدد کے 327 واقعات پیش آئے۔ 2022 میں ملک بھر میں عیسائیوں کے خلاف 300 سے زیادہ حملے رپورٹ ہوئے، جبکہ کئی واقعات رپورٹ نہیں کی گئیں۔ یونائیٹڈ کرسچن فورم (یو سی ایف) نے 2022 میں عیسائی مخالف تشدد کے 486 واقعات کی اطلاع دی، جن میں جسمانی تشدد کے 115 واقعات اور ڈرانے دھمکانے و ہراساں کرنے کے 357 واقعات شامل ہیں۔ یو سی ایف نے 2014 میں 127 واقعات درج کیے، جب مودی حکومت نے اقتدار سنبھالا تھا... کئی واقعات میں گرجا گھروں اور عیسائی اداروں کو خاص طور پر ہدف بنایا گیا۔ 2021 میں ہندوستان بھر میں کم از کم 15 گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ یا آگ زنی ہوئی۔

Published: undefined

2022 میں کئی گرجا گھروں پر حملے کیے گئے، جن میں دہلی کا ایک گرجا گھر بھی شامل تھا۔ اسے ہندو انتہا پسندوں کے ایک گروپ نے توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا تھا۔ 2021 میں ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی کم از کم 17 تنظیموں نے کانگریس کی ایک بریفنگ کو اسپانسر کیا تاکہ امریکی حکومت سے اس کے خلاف کارروائی کرنے کی درخواست کی جائے۔ 2021 میں یونائٹیڈ اسٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل رلیجیس فریڈم (یو ایس سی آئی آر ایف) نے ہندوستان کو اپنی ’خصوصی فکر والے ممالک‘ کی فہرست میں رکھا، جس میں ملک میں مذہبی اقلیتوں کے ’منظم، مستقل اور سنگین‘ استحصال کا حوالہ دیا گیا۔ ساتھ ہی 13 ریاستی حکومتوں نے تو اب تبدیلیٔ مذہب مخالف بل پاس کر دیے ہیں، جن کا عیسائی شہریوں کی زندگی پر قہر نازل کرنے کے مقصد سے کھلے عام غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined