صنعت و حرفت

کیا سونے کی قیمت 1.5 لاکھ روپے فی 10 گرام تک پہنچنے والی ہے؟

امریکی فیڈرل ریزرو کے نرم پالیسی اشاروں اور مرکزی بینکوں کی خریداری کے باعث سونے کی قیمتیں مسلسل بلند ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق، گزشتہ ایک سال میں سونے کی سرمایہ کاری پر تقریباً 63 فیصد منافع حاصل ہوا۔

سونے کی قیمت
سونے کی قیمت 

گزشتہ دھن تیرس سے اب تک سونے نے روپے کے لحاظ سے تقریباً 63 فیصد اور ڈالر کے لحاظ سے 53 فیصد منافع فراہم کیا ہے۔ جمعہ کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، سنہری دھات کی قیمت 2026 تک 1.5 لاکھ روپے فی 10 گرام تک پہنچنے کی توقع ہے۔

وینچورا سکیورٹیز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکی فیڈرل ریزرو کے نرم پالیسی اشاروں، ای ٹی ایف (ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز) میں سرمایہ کاری کے رجحانات، اور مرکزی بینکوں کی جانب سے سونے کی خریداری کے باعث اس کی قیمتوں میں تیزی دیکھی گئی۔ مارچ 2025 سے سونے کی قیمتیں عروج پر ہیں، جو فی اونس 3,000 ڈالر سے بڑھ کر اب تقریباً 4,254 ڈالر تک جا پہنچی ہیں۔

Published: undefined

ہندوستان میں دھن تیرس 2024 کے موقع پر سونے کی قیمت 78,840 روپے فی 10 گرام تھی، جو اب بڑھ کر 128,200 روپے فی 10 گرام ہو گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، دھن تیرس 2025 سے سونے کی قیمتوں میں ایک نئی تیزی کا آغاز ہو سکتا ہے، جو 2026 تک 5,000 ڈالر فی اونس یا 1,50,000 روپے فی 10 گرام کے غیر معمولی سطح تک جا سکتی ہے۔

وینچورا کے کموڈٹیز اینڈ سی آر ایم کے سربراہ این ایس راماسوامی نے امریکی لیبر مارکیٹ میں بڑھتے ہوئے منفی خطرات پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا ہے کہ معاشی اعداد و شمار (روزگار اور مہنگائی) میں تاخیر کے باعث توجہ فیڈ چیئرمین جیروم پاویل پر مرکوز ہے، جنہوں نے اشارہ دیا تھا کہ لیبر مارکیٹ کے بڑھتے خطرات شرح سود میں ایک اور کٹوتی کو جواز فراہم کرتے ہیں۔

Published: undefined

راماسوامی نے مزید کہا کہ امریکہ کو اپنے قرضوں کی ادائیگی کے چیلنجز کا سامنا ہے، جہاں قومی قرضہ 37 ٹریلین ڈالر تک جا پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ، چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ چین نے نایاب زمینی دھاتوں اور میگنیٹس پر سخت برآمدی پابندیاں عائد کی ہیں، جو ان اہم وسائل کا دنیا کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔ دوسری جانب، امریکہ نے چینی درآمدات پر موجودہ 30 فیصد ٹیرف کے علاوہ 100 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے سونے کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ان سازگار حالات کے باعث سونے کی قیمتوں میں مسلسل آٹھ ہفتوں سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ یہ تیزی سرمایہ کاروں کے اعتماد اور ’فومو‘ (خوفِ محرومی) کے شدید جذبات کو تقویت دے رہی ہے، کیونکہ قیمتوں میں ہر کمی کے بعد جارحانہ خریداری کی جا رہی ہے۔

Published: undefined

سونے کی یہ لگاتار تیزی عالمی معاشی غیر یقینی صورتحال، جیو پولیٹیکل تناؤ، اور مرکزی بینکوں کی پالیسیوں کے امتزاج کی عکاسی کرتی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ سرمایہ کار سونے کو ایک محفوظ اثاثہ سمجھ کر اس کی طرف راغب ہو رہے ہیں، جو آنے والے سالوں میں اس کی قیمتوں میں مزید اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined