صنعت و حرفت

’ایس بی انرجی ہولڈنگز‘ گوتم اڈانی کے نام، 3.5 بلین ڈالر میں ہوئی خریداری

اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ نے ایس بی انرجی ہولڈنگز لمیٹڈ کے حصول کا عمل مکمل کر لیا ہے، یہ معاہدہ 3.5 بلین ڈالر میں کیا گیا تھا، اس کے لیے دونوں کمپنیوں نے 18 مئی 2021 کو ایک معاہدہ کیا تھا۔

گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس
گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس 

نئی دہلی: صنعتکار گوتم اڈانی نے سبز توانائی کی شعبہ میں اپنی موجودگی کو مستحکم کرتے ہوئے ایس بی انرجی ہولڈنگز انڈیا کا 100 فیصد حصہ 3.5 بلین ڈالر میں خرید لیا ہے جس سے ان کی کمپنی کی آپریشنل کارکردگی میں 46 فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔ گوتم اڈانی کی گروپ کمپنی اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ (اے جی ای ایل) نے ایس بی انرجی ہولڈنگز لمیٹڈ کے حصول کا عمل مکمل کر لیا ہے۔ یہ معاہدہ 3.5 بلین ڈالر (26000 کروڑ روپے) میں کیا گیا تھا۔ اس کے لیے دونوں کمپنیوں نے 18 مئی 2021 کو ایک معاہدہ کیا تھا۔ یہ ہندوستان کے قابل تجدید توانائی کے شعبہ میں اب تک کا سب سے بڑا سودا ہے۔ اب یہ کمپنی اے جی ای ایل کی اکائی بن گئی ہے۔

Published: undefined

اس سے قبل سافٹ بینک گروپ اور بھارتی گروپ ایس بی انرجی میں بالترتیب 80 فیصد اور 20 فیصد حصہ رکھتے تھے۔ اس سے قبل ایس بی انرجی کینیڈین پنشن پلان انویسٹمنٹ بورڈ کے ساتھ بات چیت کر رہی تھی لیکن کچھ اختلافات کی وجہ سے یہ معاہدہ مکمل نہیں ہو سکا۔ اس کے بعد اڈانی گروپ نے اس کے لیے عمل شروع کیا۔

Published: undefined

گوتم اڈانی نے حال ہی میں اعلان کیا کہ ان کا گروپ اگلے 10 سالوں میں قابل تجدید توانائی میں 20 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے والا ہے۔ اے جی ای ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او ونیت ایس جین نے بتایا کہ اس معاہدے نے ان کی کمپنی کو قابل تجدید توانائی کے میدان میں دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بننے کے قریب پہنچا دیا ہے۔ اس کمپنی کے حصول سے متعدد شعبوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور اڈانی گرین کی صلاحیت میں 5 گیگاواٹ کا اضافہ ہوگا۔ کمپنی کے پورٹ فولیو میں سولر، ونڈ اور سولر ونڈ ہائبرڈ منصوبے شامل ہیں۔ ان میں سے 1700 میگاواٹ کے منصوبے چل رہے ہیں جبکہ باقی پر کام جاری ہے۔ اے جی ای ایل کی کل صلاحیت 19.8 گیگاواٹ تک بڑھ گئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined