ترکی کے صدر نے کل اپنے ایک خطاب میں کہا کہ وہ حکمراں جماعت آق کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں خاشقجی کیس سے متعلق بیان جاری کریں گے۔
واضح رہے سعودی عرب نے گزشتہ ہفتہ اپنی تحقیقات کے بعد جمال خاشقجی کی موت کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے میں دو ہفتے قبل جھگڑے کے دوران ان کی موت ہوگئی تھی۔ اس واقعے میں ملوث ہونے کے الزام میں 18سعودی شہریوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان پر جمال خاشقجی کی موت اور اس کو چھپانے کا الزام ہے۔ سعودی عرب کے ایک سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ خاشقجی قتل کیس کے سلسلے میں سچائی کو منظرعام پر لانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جارہے ہیں۔
دریں اثناء سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کیس کے ذمے داروں کا احتساب کیا جائے گا۔ انھوں نے فاکس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمال خاشقجی کے سعودی قونصل خانے سے باہر آنے سے متعلق متضاد رپورٹس منظرعام پرآنے کے بعد ہی تحقیقات شروع کردی گئی تھی۔ سعودی عرب ان کی موت سے متعلق دستیاب ہونے والی تمام معلومات کو منظرعام پر لائے گا۔ ادھر ترکی میں اس خبر کو لے کر کافی سرگرمی نظر آ رہی ہے اور کل ترکی کے صدر جو بیان دیں گے اس سے اس معاملہ پر مزید روشنی پڑنے کے امکان ہیں اور بہت ممکن ہے کہ اس سے شہزادہ سلمان کی پریشانیاں بڑھ سکتی ہیں۔
Published: 22 Oct 2018, 9:02 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 Oct 2018, 9:02 AM IST
تصویر: محمد تسلیم