پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے منگل 15 اکتوبر کو اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ سلمان سے ملاقاتیں کی تھیں۔ اس سے دو روز قبل عمران خان تہران بھی گئے تھے جہاں انہوں نے ایرانی صدر حسن روحانی اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے بھی ملاقاتیں کی تھیں۔ پاکستانی وزیر اعظم کے دورہ ایران اور سعودی عرب کا مقصد ان دونوں ریاستوں کے درمیان کسی ممکنہ تصادم سے بچنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
آج بدھ 16 اکتوبر کو پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے سعودی رہنماؤں کے ساتھ خلیج کی صورتحال پر بات چیت کی اور انہوں نے کسی ممکنہ فوجی تصادم سے بچنے اور فریقین کی طرف سے مثبت بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔
Published: undefined
پاکستانی وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کی تکمیل پر جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے، ''وزیر اعظم نے تناؤ میں کمی لانے اور تنازعات کے حل لیے پاکستان کی طرف سے اپنا کردار ادا کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔‘‘
Published: undefined
بیان کے مطابق سعودی رہنماؤں کی طرف سے پاکستانی وزیر اعظم کی ان کوششوں کو سراہا گیا ہے جو وہ علاقے میں تناؤ کے خاتمے کے لیے کر رہے ہیں۔ پاکستانی وزیر اعظم نے اس عزم کا ایک بار پھر اعادہ کیا کہ پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو گا۔
Published: undefined
ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: محمد تسلیم
تصویر: سوشل میڈیا