ویڈیو: رام لیلا میدان میں ’ووٹ چور گدی چھوڑ‘ ریلی، ووٹ اور آئین کے تحفظ کا کانگریس کا عزم

رام لیلا میدان میں کانگریس کی ’ووٹ چور گدی چھوڑ‘ میگا ریلی، راہل اور پرینکا گاندھی کا ووٹ چوری اور اداروں کی کمزوری پر مودی حکومت پر شدید حملہ، جمہوریت کے تحفظ کا اعلان

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی این ایس / گرافکس قومی آواز</p></div>
i
user

عمران اے ایم خان

نئی دہلی: کانگریس نے دہلی کے رام لیلا میدان میں ’ووٹ چور گدی چھوڑ‘ کے عنوان سے ایک میگا ریلی کا انعقاد کیا، جس میں ملک بھر سے پارٹی کے سینئر قائدین، اراکینِ پارلیمنٹ اور بڑی تعداد میں کارکنان شریک ہوئے۔ ریلی کا مرکزی موضوع ووٹ چوری، انتخابی عمل میں شفافیت اور جمہوری اداروں کے تحفظ کا مطالبہ تھا۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی نے مودی حکومت پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اصل لڑائی سچ اور اقتدار کے درمیان ہے۔ ان کے مطابق ہندوستانی تہذیب اور تمام مذاہب کی بنیاد سچ پر ہے لیکن آج اقتدار میں بیٹھی قوتیں سچ کے بجائے طاقت کو اہمیت دے رہی ہیں۔

راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ حکومت ووٹ چوری کے سہارے اقتدار میں ہے اور انتخابات کے دوران پیسہ بانٹ کر اور ووٹر فہرستوں میں ہیر پھیر کر کے عوامی رائے کو متاثر کیا جاتا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ووٹ چوری بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر براہِ راست حملہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ووٹ چوری نہ ہو تو عوام چند منٹوں میں اس حکومت کو اقتدار سے ہٹا دیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمشنر ہندوستان کے ہوتے ہیں، کسی حکومت کے نہیں۔

ریلی میں کانگریس رہنما پرینکا گاندھی نے بی جے پی کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ایک بار بیلٹ پیپر پر ایماندارانہ اور غیر جانبدار انتخاب لڑ لے تو کبھی کامیاب نہیں ہو پائے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پارلیمنٹ میں ووٹ چوری اور ایس آئی آر جیسے اہم مسائل پر بحث سے گریز کیا گیا اور عوامی مسائل کو دبانے کی کوشش کی گئی۔


دیگر قائدین نے بھی ریلی سے خطاب کیا۔ دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ پانچ کروڑ سے زیادہ لوگ ’ووٹ چور، گدی چھوڑ‘ مہم کی حمایت کر چکے ہیں۔ سچن پائلٹ نے ووٹ چوری کے معاملے پر الیکشن کمیشن کی خاموشی پر سوال اٹھایا، جبکہ گورو گوگوئی نے کہا کہ کانگریس کارکن ہر بوتھ پر ووٹ کی حفاظت کے لیے کھڑے ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔