ٹوکیو اولمپکس: میری کام اور منپریت نے کی ہندوستانی دستے کی قیادت

ہندوستان نے ان کھیلوں میں اپنے 127 ممبروں کے دستہ کو میدان میں اتارا ہے جس میں 56 خواتین شامل ہیں۔ افتتاحی تقریب میں ہندوستان کی طرف سے 19 کھلاڑیوں اور چھ عہدیداروں پر مشتمل ایک دستہ نے شرکت کی۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ٹوکیو: چھ بار کی عالمی چیمپیئن خواتین باکسر ایم سی میری کام اور مرد ہاکی ٹیم کے کپتان منپریپ سنگھ نے جمعہ کے روز ٹوکیو اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں مارچ پاسٹ میں ترنگا اپنے ہاتھوں میں لے کرہندوستانی دستے کی قیادت کی۔ ہندوستان مارچ پاسٹ میں 21 ویں مقام پر اترا۔

ہندوستان نے ان کھیلوں میں اپنے 127 ممبروں کے سب سے بڑے دستہ کو میدان میں اتارا ہے جس میں 56 خواتین شامل ہیں۔ افتتاحی تقریب میں ہندوستان کی طرف سے 19 کھلاڑیوں اور چھ عہدیداروں پر مشتمل ایک دستہ نے شرکت کی۔ مارچ پاسٹ میں حصہ لینے والے چھ عہدیداروں میں ٹیم کے سربراہ بیریندر پرساد بشیہ، ڈپٹی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر پریم ورما، ٹیم ڈاکٹر ڈاکٹر ارون باسل میتھیو، ٹیبل ٹینس ٹیم کے منیجر ایم پی سنگھ، باکسنگ کوچ محمد علی قمر اور جمناسٹک کوچ لکھن شرما شامل ہیں۔


برطانیہ کے محمد صبیحی اولمپک کھیلوں کی تاریخ میں برطانیہ کے پہلے مسلمان پرچم بردار بنے۔ مارچ پریڈ کی ایک اور خاص بات 12 سالہ ٹیبل ٹینس کھلاڑی ہینڈ زارا تھے جو سب سے کم عمر ترین پرچم بردار بنے۔ زارا نے احمد صابر ہمچو کے ساتھ شام کے پرچم بردار کا کردار ادا کیا۔ جمیکا کے دستہ کی قیادت یہاں بلیک نے کیا، جبکہ ٹیم میں عام طور پر رہنے والے لیجنڈ رنر یوسین بولٹ اس مرتبہ غیر حاضر تھے۔

چین نے 400 سے زائد افراد کا اپنا دستہ بھیجا ہے جبکہ کویت نے واپسی کی ہے۔ کویت کو سیاسی مداخلت کے باعث سال 2015 میں معطل کردیا گیا تھا۔ اٹلی کا بڑا دستہ اپنے جھنڈے کے ساتھ باہر نکلا۔ اٹلی کی ٹیم میں یکساں مرد اور خواتین کھلاڑی ہیں اور وہ 20 کھیلوں میں حصہ لیں گے۔ ایرانی عملہ ایک مرد اور خاتون کے ساتھ روانہ ہوا۔ ایران کے پاس اپنی اسکواڈ میں صرف ایک خاتون کھلاڑی ہے۔


اولمپک کھیلوں کے پہلے میزبان، یونان نے مارچ پاسٹ کا آغاز کیا۔ اس کے بعد مہاجرین کا ایک گروپ تھا۔ آئس لینڈ تیسرے نمبر پر تھا۔ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کے سربراہ تھامس باک نے دستے کی طرف ہاتھ ہلاتے ہوئے ان کا استقبال کیا۔ اس کے بعد آئر لینڈ، آذربائیجان اور افغانستان نکلے۔ افغانستان کے پاس اس کی ٹیم میں صرف ایک خاتون کھلاڑی ہے۔

آئرش کے پورے دستے نے جاپان کے شاہ ناروہیتو کے سامنے پوری طرح جھکتے ہوئے ان کا استقبال کیا۔ یہ وہ واحد دستہ تھا جس نے جاپانی معاشرے میں رائج رسم و رواج کی پیروی کی جس میں بڑوں کے سامنے احترام کے طور پر جھکا جاتا ہے۔ کورونا کی وجہ سے ایک سال کی تاخیر سے شروع ہوئے ٹوکیو اولمپک کا آج ٹوکیو کے نیشنل اسٹیڈیم میں آغاز ہوگیا۔ حالانکہ کورونا کی وجہ سے کوئی بھی شائقین اسٹیڈیم میں موجود نہیں تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */