لکھنؤ: ملکھا سنگھ کے انتقال سے غم کی لہر، لیڈران کا رنج و غم کا اظہار

پرینکا گاندھی نے کہا کہ ملک میں جب بھی اڑان کی کہانیاں کہیں جائیں گی تب ایک ایسی شخصیت کا نام ضرور آئے گا جس نے ریس کے میدان میں ملک اور کروڑوں ہندوستانی نوجوانوں کے سپنوں کو ایک نئی بلندی عطا کی ہے۔

ملکھا سنگھ / آئی اے این ایس
ملکھا سنگھ / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

لکھنو: پوری دنیا میں اپنی نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ملک کا سر فخر سے بلند کرنے والے مشہور ومعروف ایتھلیٹ ملکھا سنگھ کے انتقال سے پورے اترپردیش میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ وزراعلی یوگی آدتیہ اتھ سمیت کئی سیاسی ہستیوں و لیڈران نے ’فلائنگ سکھ‘ کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔

کورونا متاثر ملکھا سنگھ کا جمعہ کو چنڈی گڑھ کے ایک اسپتال میں انتقال ہوگیا تھا۔ وہ تقریباً 91 برس کے تھے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ان کے انتقال پر اپنے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ’فلائنگ سکھ‘ کے نام سے مقبول ملکھا سنگھ کی حصولیابیاں پر ملکی باشندوں کو ہمیشہ فخر ہوگا۔ ان کے انتقال سے کھیل کی دنیا کو ہوئے نقصان کی تلافی بہت مشکل ہے‘۔ انہوں نے مرحوم کی روح کی تسکین کی آرزو کرتے ہوئے غموں سے نڈھال اہل خانہ کے تئیں ہمدردی کا اظہار کیا۔


ریاست کی مین اپوزیشن پارٹی سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ ’ہندوستان کے جانے مانے ایتھلیٹ اور ’فلائنگ سکھ‘ کے نام سے مشہور ملکھا سنگھ جی کے کورونا سے انتقال کی تکلیف دہ خبر موصول ہوئی۔ خدا ان کے روح کو تسکین دے اور اہل خانہ کو اس مشکل گھڑی کو برداشت کرنے کی طاقت دے۔

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ ملک میں جب بھی اڑان کی کہانیاں کہیں جائیں گی تب ایک ایسی شخصیت کا نام ضرور آئے گا جس نے ریس کے میدان میں ملک اور کروڑوں ہندوستانی نوجوانوں کے سپنوں کو ایک نئی بلندی عطا کی ہے۔ ملکھا سنگھ جی، سائشتہ خراج عقیدت۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔