کے کے آر کے سامنے ممبئی کے لئے آر پار کی صورتحال

ممبئی کو اگر پلے آف میں جانے کی امیدیں برقرار رکھنی ہیں تو اسے اپنے اس سلسلے کوباقی کے پانچوں لیگ میچوں میں قائم رکھنا ہوگا۔ اگر وہ ایسا نہ کرپائی تو ایک بھی شکست اس کا کھیل بگاڑ دے گی۔ 

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: آئی پی ایل 11 کے مقابلے اب کئی ٹیمیں کرو یا مرو کے دور میں پہنچ رہی ہیں اور تین بار کی چمپئن ممبئی انڈینس کے لئے اتوار کو کولکاتا نائٹ رائیڈرس کے خلاف ہونے والا مقابلہ ٹورنامنٹ میں اس کے لئے آگے کی سمت طے کرنے والا میچ ثابت ہوگا۔

روہت شرما کی کپتانی والی ممبئی کی ٹیم نے اس سیزن میں کافی اتار چڑھاؤ والی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ممبئی نے اب تک نو میچوں میں سے تین میچ جیتے اور چھ میچ گنوائے ہیں۔ ممبئی نے کل اندور میں کنگس الیون کے خلاف مقابلہ مشکل ہونے کے باوجود جیت لیا تھا اور خود کو ٹورنامنٹ میں قائم رکھا تھا۔ ممبئی کو اگر پلے آف میں جانے کی امیدیں برقرار رکھنی ہیں تو اسے اپنے اس سلسلے کوباقی کے پانچوں لیگ میچوں میں قائم رکھنا ہوگا ۔ اگر وہ ایسا نہ کرپائی تو ایک بھی شکست اس کا کھیل بگاڑ دے گی۔

دوسری جانب کے کے آر ٹیم 9 میچوں میں پانچ فتوحات، 10 پوائنٹ اور تیسرے مقابلے کے ساتھ فی الحال بہتر پوزیشن میں ہے لیکن اس کے لئے باقی کے پانچ میچوں میں سے تین میچ جتینے لازمی ہیں تاکہ اس کی پلے آف کی پوزیشن یقینی ہوسکے۔ کولکاتا کے کپتان دنیش کارتک چاہیں گے کہ اگلے کچھ میچوں میں ہی پلے آف یقینی بنالیا جائے تاکہ آخری میچوں تذبذب کی صورتحال نہ رہے۔

آئی پی ایل 11 میں ممبئی اور کولکاتا کے مابین یہ پہلا مقابلہ ہے اور دونوں کے مابین دوسرا مقابلہ 9 مئی کو کولکاتا کے ایڈن گارڈن میں ہونا ہے۔

ممبئی نے کل اندور میں آخری اووروں میں میچ جیتنے والی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس سے اس کی امیدیں برقرار ہیں۔ اوپنر سوریہ کمار یادو (57) حالانکہ اپنی نصف سنچری کی بدولت مین آف دی میچ قرار دیئے گئے لیکن ٹیم کو جیت کی منزل تک لے جانے کا کریڈٹ کپتان روہت شرما (ناٹ آؤٹ 24) نیز کرنال پانڈیا (ناٹ آؤٹ 31) کے آخری اووروں میں بہترین حملوں کو جاتا ہے جنہوں نے پانچویں وکٹ کے لئے محض 21 گیندوں میں ناٹ آؤٹ 56 رن کی میچ فاتح شراکت داری کی۔

کپتان روہت کے بلے بازی آرڈر کے بارے میں بحث جاری ہے کہ انہیں اوپننگ میں آنا چاہئے تھا یا پھر چوتھے، پانچویں نمبر پر کھیلنا چاہیے، جیسا وہ ابھی کررہے ہیں۔ ممبئی کے لئے روہت کتنے اہم کھلاڑی ہیں اس کا اندازہ اسی بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جن تین میچوں میں ان کا بلّا چلا ہے ان میں ممبئی کو جیت حاصل ہوئی ہے۔

روہت نے خود کو فنشر کے رول میں ڈھال لیا ہے ۔ روہت کو اپنی اس کارکردگی کو مزید پانچ میچوں میں دہرانا ہوگا تاکہ ان کی ٹیم چوتھی بار خطاب جیتنے کی راہ پر گامزن رہے۔

کولکاتابھی اس مقابلے میں جیت کے ساتھ اتر رہی ہے۔ اس نے اپنے گزشتہ مقابلے میں انڈر۔ 19 عالمی کپ کی ہندوستانی ٹیم کے نوجوان اسٹار شبھمن گل کی ناٹ آؤٹ 57 رن کی زبردست اننگز، کپتان دنیش کارتک کے ناٹ آؤٹ 45 اور سنیل نارائن (20 رن پر دو وکٹ اور 32) کے بہترین کھیل کی بدولت چنئی سپر کنگس کو 14 گیندیں باقی رہتے چھ وکٹ سے ہرایا تھا۔

کولکاتا نے جس طرح 14گیندیں باقی رہتے ہوئے میچ ختم کیا تھا وہ قابل دید تھا۔ چنئی نے حالانکہ 177 رن بنائے تھے لیکن 18 سالہ نوجوان بلے باز گل نے اپنا پہلا آئی پی ایل ٹونٹی۔ 20 میں نصف سنچری بناتے ہوئے ٹیم کو جیت دلائی تھی۔ گل نے کپتان کارتک کے ساتھ پانچویں وکٹ کے لئے 83 رنوں کی میچ فاتح شراکت داری کی۔

کولکاتا نے جس انداز میں چنئی کو شکست دی تھی اس سے ممبئی کو کافی محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ممبئی اور کولکاتا کا مقابلہ کافی دلچسپ ہونے والا ہے اور اپنے اپنے پچھلے میچوں میں جیت حاصل کرنے کے بعد اتر رہی دونوں ٹیموں میں زبردست مقابلہ ہونے کی امید ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔