لائسنس کے بغیر رقص پر سزا، سویڈن کا ستر سال پرانا قانون ختم

سویڈن میں ایک ایسا ستر سال پرانا قانون اب ختم ہو جائے گا، جس کا تعلق رقص سے ہے۔ اس قانون کے تحت بہت سے سویڈش نائٹ کلبوں اور شراب خانوں میں مہمانوں کی طرف سے اچانک رقص شروع کر دینا ممنوع ہے۔

لائسنس کے بغیر رقص پر سزا، سویڈن کا ستر سال پرانا قانون ختم
لائسنس کے بغیر رقص پر سزا، سویڈن کا ستر سال پرانا قانون ختم
user

Dw

سویڈش دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ملکی پارلیمان نے تقریباﹰ 70 برس پرانے اس قانون کے خاتمے کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت ملکی نائٹ کلبوں، شراب خانوں اور ریستورانوں میں جانے والے مہمان وہاں آج بھی اچانک رقص کرنا شروع نہیں کر سکتے۔

یہ قانون خاص طور پر ایسے نائٹ کلبوں اور شراب خانوں پر لاگو ہوتا ہے، جن کے پاس یہ لائسنس نہیں ہوتا کہ وہاں جانے والے مہمان ڈانس بھی کر سکیں۔ ماضی میں یہ قانون سازی مہمانوں کی سلامتی کے لیے کی گئی تھی اور اس کے تحت کسی بھی کلب میں رقص کرنے کے لیے آج بھی لازمی ہے کہ وہاں کوئی باقاعدہ ڈانس فلور موجود ہو۔ جہاں ڈانس فلور نہ ہو، وہاں مہمانوں کو رقص کرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔


دوسری صورت میں اگر کسی کلب یا پب میں کوئی مہمان اچانک رقص شروع کر دے، تو انتظامیہ کے لیے اسے روکنا لازمی ہوتا ہے، ورنہ اس کلب، ریستوراں یا پب کو جرمانہ کرنے کے علاوہ اس کا شراب فروشی کا لائسنس بھی منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ سویڈن میں یہ قانون 1956ء سے نافذالعمل ہے مگر اب رواں برس یکم جولائی سے یہ ختم ہو جائے گا۔

نئے قانونی تقاضے

تقریباﹰ سات عشرے پرانے اس قانون کے خاتمے کے ساتھ ساتھ سویڈش پارلیمان نے یہ فیصلہ بھی کیا کہ ڈانس فلور کے بغیر ایسے عوامی مقامات پر مہمانوں کو آئندہ بھی یہ اجازت نہیں ہو گی کہ وہ وہاں یکدم رقص کرنا شروع کر دیں۔


پھر بھی یکم جولائی سے اگر وہاں کوئی مہمان اچانک رقص کرنا شروع کر دے، تو متعلقہ انتظامیہ کے لیے اسے روکنا لازمی تو ہو گا، مگر ایسے بزنس کو اپنے لائسنس کی منسوخی کا خطرہ نہیں ہو گا۔

ایسے ہر کلب یا پب کا آئندہ بھی فرض ہو گا کہ وہ ڈانس فلور نہ ہونے کی صورت میں مہمانوں کو رقص کرنے کی اجازت نہ دے۔ تاہم اس کے باوجود اگر ایسا کوئی واقعہ پیش آئے، تو بعد میں ہی سہی مگر مقامی پولیس کو اس کی کم از کم زبانی اطلاع دینا بہرحال لازمی ہو گا اور جرمانے کا کوئی خطرہ بھی نہیں ہو گا۔


بوسیدہ قانون اور غیر ضروری سرکاری کارروائی

سویڈش پارلیمان نے اب تک نافذ یہ قانون ختم کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ یہ بہت پرانا ہو چکا ہے اور اسے غیر ضروری سرکاری کارروائی کی وجہ بننے والا ضابطہ قرار دیا جا رہا تھا۔ اسی لیے ملکی پارلیمان نے اس قانون کی منسوخی کا فیصلہ سویڈش حکومت کی سفارش پر کیا۔

مزید یہ کہ مستقبل میں بھی سویڈن میں ڈانس صرف ایسے کلبوں، شراب خانوں اور ریستورانوں میں ہی کیا جا سکے گا، جن کے پاس باقاعدہ لائسنس اور ڈانس فلور ہوں گے۔ اس کے علاوہ عارضی طور پر کسی تقریب کے لیے مثلاﹰ کسی پارک وغیرہ میں اگر عوامی سطح پر رقص کا انتظام کیا جائے، تو بھی اس کے لیے حکام سے باقاعدہ پرمٹ حاصل کرنا لازمی ہی رہے گا۔