ناسا کے پرسیویرنس روور نے مریخ کے لیے مشن کا آغاز کیا

بی بی سی کے مطابق چھ پہیوں والا روور چٹانوں کا معائنہ کرنے کے لیے چڑھائی کے دوران باربار رک کر اس کا جائزہ لے گا، جس سے یہ معلوم کرنے میں مدد ملے گی کہ آیا مریخ پر کبھی زندگی موجود تھی یا نہیں۔

پرسیویرنس روور / تصویر بشکریہ اسپیس ڈاٹ کام
پرسیویرنس روور / تصویر بشکریہ اسپیس ڈاٹ کام
user

یو این آئی

واشنگٹن: امریکی خلائی ایجنسی ناسا کا پرسیویرنس روور آج مریخ پر کریٹر کے قریب ڈیلٹا میں اوپر کی جانب چڑھ کر اپنا مشن شروع کرے گا۔ بی بی سی کے مطابق چھ پہیوں والا روور چٹانوں کا معائنہ کرنے کے لیے چڑھائی کے دوران باربار رک کر اس کا جائزہ لے گا، جس سے یہ معلوم کرنے میں مدد ملے گی کہ آیا مریخ پر کبھی زندگی موجود تھی یا نہیں۔ نیچے اترتے وقت یہ کچھ چٹانیں اکٹھا کرکے ڈیلٹا کے بیس پر لے کر آئے گا تاکہ بعد کی جانچ کے دوران نمونوں کو حاصل کرنے میں کوئی پریشانی نہ ہو۔

ناسا کے سینئر سائنسدان کیٹی اسٹیک مورگن نے کہا کہ جیزیرو کریٹر ڈیلٹا میں زندگی کے شواہد تلاش کرنا اہم ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان چٹانوں میں ہمیں یہاں زندگی کے شواہد مل سکتے ہیں اور ساتھ ہی ہم مریخ پر موسم اور وقتاً فوقتاً ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں بھی جان سکتے ہیں۔ گزشتہ سال 18 فروری کو ناسا کے پرسیویرنس روور کو مریخ پر 45 کلومیٹر چوڑے جیزیرو کریٹر کے اندر اتارا گیا تھا۔ ناسا نے کہا کہ روور کا بنیادی کام وہاں زندگی کی علامات کا پتہ لگانا اور اپنے ساتھ چٹانوں اور مٹی کے نمونے لانا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔