اسرو نے پانچ برسوں میں 19 ممالک کے 177 غیر ملکی سیٹلائٹس کو کامیابی سے کیا لانچ

اسرو نے جنوری 2018 سے نومبر 2022 تک ان 177 غیر ملکی سیٹلائٹس کے لانچ سے 9.4 کروڑ امریکی ڈالر اور 4.6 کروڑ یورو کمائے ہیں۔

اسرو، تصویر آئی اے این ایس
اسرو، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: حکومت نے جمعرات کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ اسرو نے اپنے تجارتی بازو کے ذریعہ پچھلے پانچ سالوں کے دوران 19 ممالک کے 177 غیر ملکی سیٹلائٹس کو کامیابی سے لانچ کیا ہے۔ اسرو نے جنوری 2018 سے نومبر 2022 تک ان 177 غیر ملکی سیٹلائٹس کے لانچ سے 9.4 کروڑ امریکی ڈالر اور 4.6 کروڑ یورو کمائے ہیں۔

سائنس اور ٹیکنالوجی، ارتھ سائنسز، پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جمعرات کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ اسرو نے آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، کولمبیا، فن لینڈ، فرانس، اسرائیل، اٹلی، جاپان، لتھوانیا، لکسمبرگ، ملائیشیا، ہالینڈ، جمہوریہ کوریا، سنگاپور، اسپین، سوئٹزرلینڈ، برطانیہ اور امریکہ کے خلا میں سیٹلائٹ بھیجے ہیں۔ یہ تجارتی معاہدے کے تحت پی ایس ایل وہ یا جی ایس ایل وی۔ایم کے سوئم سیٹلائٹ لانچ گاڑیوں کی مدد سے لانچ کیے گئے۔


ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ غیر ملکی سیٹلائٹس کے لانچ کے ذریعے تقریباً 9.4 کروڑ ڈالر اور 4.6 کروڑ روپے کا زرمبادلہ حاصل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ این جی اوز کی شرکت کو بڑھانے اور اس شعبے میں تجارت پر مبنی نقطہ نظر لانے کے ارادے سے جون 2020 میں اس شعبے میں دور رس اصلاحات کا اعلان کیا گیا تھا۔ یہ تمام قدم عالمی خلائی معیشت میں ملک کا حصہ بڑھانے کے لیے اٹھائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان بہتریوں کے نتیجے میں ہندوستان کا اب تک کا سب سے بھاری تجارتی آغاز ایل وی ایم 3 کی شکل میں ہوا، جس نے 36 ون ویب سیٹلائٹس لانچ کیے۔ ذیلی سیٹلائٹ کو حال ہی میں ایک ہندوستانی نجی ادارے - میسرز اسکائی روٹ ایرواسپیس کے ذریعہ لانچ کیا گیا تھا جو ملک میں اس طرح کی پہلی مثال تھی۔ انہوں نے بتایا کہ خلائی سرگرمیوں کے انعقاد میں این جی اوز کی شراکت میں مدد اور فروغ دینے کے لیے ان اسپیس کو سنگل ونڈو ایجنسی کے طور پر تشکیل دینے کے نتیجے میں اس شعبے میں اسٹارٹ اپ کمپنیوں کی دلچسپی پیدا ہوئی ہے اور آج یہاں 111 اسٹارٹ اپ اس ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر رجسٹرڈ ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔