چندریان-4: اس بار 30 کلو کی جگہ 350 کلو کا لینڈر چاند کی سطح پر اتارنے کے تئیں اِسرو پرعزم!

نلیش دیسائی کا کہنا ہے کہ لیوپیکس مشن میں ہم چاند کے تاریک حصے کا جائزہ لیں گے اور اس کے لیے 90 ڈگری تک جائیں گے، وہاں ہم ایک بڑا روور اتاریں گے جس کا وزن 350 کلوگرام ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

چندریان-3 کی کامیابی کے بعد ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارہ (اِسرو) نے اب مزید دو چاند مشن کے لیے کام شروع کر دیا ہے۔ احمد آباد واقع اسرو سنٹر کے ڈائریکٹر نلیش دیسائی نے ہندوستانی موسمیاتی سائنس ادارہ کے 62ویں یومِ تاسیس پر جمعہ کے روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس سلسلے میں اہم جانکاریاں دیں۔ انھوں نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ ’’ہم اس بار چاند کی قطبی تحقیق کے مشن پر کام کرنے جا رہے ہیں۔ چندریان-3 سے ہم 70 ڈگری تک گئے تھے، اس بار 90 ڈگری تک جانے کا منصوبہ ہے۔‘‘

نلیش دیسائی نے بتایا کہ سائنسداں چاند کے تاریک حصے کا جائزہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اس کے لیے ہم 90 ڈگری تک جائیں گے اور وہاں ایک بڑے رووَر کو اتاریں گے۔ اس کا وزن 350 کلوگرام تک ہوگا۔ قابل ذکر ہے کہ چندریان-3 کا رووَر صرف 30 کلوگرام کا تھا۔ یعنی چندریان-4 مشن میں لینڈر بھی بہت بڑا ہوگا۔ اس مشن کے تعلق سے نلیش دیسائی کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے چندریان-4 مشن کا منصوبہ بنایا ہے۔ اسے لونر سیمپل ریٹرن مشن کہا جائے گا۔ اس مشن میں ہم چاند پر اتریں گے اور اس کی سطح سے نمونہ لے کر واپس آ سکیں گے۔‘‘


واضح رہے کہ امریکی خلائی ایجنسی ناسا مستقبل میں کئی اہم پروجیکٹ پر اِسرو کے ساتھ مل کر کام کرنے والا ہے۔ اس سلسلے میں گزشتہ دنوں اعلیٰ سطح پر گفت و شنید بھی ہوئی۔ ناسا جیٹ پروپلشن لیباریٹری کے ڈائریکٹر لاری لیشن نے اِسرو ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور اِسرو چیف و خلائی محکمہ کے سکریٹری ایس سومناتھ کے ساتھ میٹنگ کی۔ اِسرو نے اس ملاقات کے بعد کہا کہ ’’یہ بے حد خوشی کی بات ہے۔ ڈاکٹر لاری لیشن نے ’ناسا-اِسرو سنتھیٹک ایپرچر رڈار (این آئی ایس اے آر)‘ کو کامیاب بنانے میں اِسرو کے یو آر راؤ سیٹلائٹ سنٹر (یو آر ایس سی) میں ایک ٹیم کی شکل میں مل کر کام کیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔