امریکی زوال کا سبب ثابت ہوگا ٹرمپ کا القدس سے متعلق فیصلہ

القدس سے مسلمانوں کا رشتہ مذہبی دینی اور اخوت پر مبنی،عالمی برادری ایک خود مختار آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے مداخلت کریں۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

پریس ریلیز

عرب مقبوضہ علاقوں کو خالی کر دے اپنے توسیع پسندانہ عزائم سے باز رہے اسرائیل، بلا تاخیر اسرائیل پر معاشی پابندیاں عائد کر دی جائیں- امریکا اسرائیل کے خلاف جمعیتہ علماء ہند کا احتجاجی مظاہرہ سے مفتی سید محمد عفان منصور پوری کا خطاب،جماعت کی جانب سے سکریٹری اقوام متحدہ،وزیر خارجہ حکومت ہند،سفیر امریکی سفارت خانہ دہلی اور ضلع مجسٹریٹ امروہہ کو مطالباتی مکتوب ارسال۔ سالار غازی

امروہہ - القدس پر اسرائیل کے ظالمانہ و غاضبانہ تسلط اور یروشلم کو امریکی صدر کے ذریعے اسرائیل کی دار الحکومت تسلیم کرنے کے ساتھ ہی امریکی سفارت خانہ یروشلم منتقل کرنے کے فیصلہ کی مخالفت میں جمعیۃ علماء ہند کے زیر اہتمام ملک گیر سطح پر ہوے احتجاجی مظاہرہ کے تحت جامع مسجد امروہہ پر بعد نمازجمعہ جمعیۃ علماء امروہہ کے زیر اہتمام ایک عظیم الشان احتجاجی مظاہرہ ہوا مظاہرہ کے تحت فلسطین پر اسرائیلی مظالم کے علاوہ تازہ امریکی موقف کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اس موقع پر جمعیۃ علماء امروہہ کے زیر اہتمام معروف عالم دین اور صدر مدرسین و ناظم تعلیمات مدرسہ جامعہ اسلامیہ عربیہ جامع مسجد امروہہ، مفتی سید محمد عفان منصور پوری کی قیادت میں جملہ اساتذہ مدرسہ کی جانب سے ایک مطالباتی مکتوب سکریٹری اقوام متحدہ،وزیر خارجہ حکومت ہند،سفیر امریکی سفارت خانہ دہلی اور ضلع مجسٹریٹ امروہہ کو ارسال کیا گیا۔

امریکی زوال کا سبب ثابت ہوگا ٹرمپ کا القدس سے متعلق فیصلہ

اس سے قبل جامع مسجد امروہہ کے وسیع میدان میں منعقد احتجاجی مظاہرہ کو خطاب کرتے ہوے مفتی سید محمد عفان منصور پوری نے کہا کہ امریکی صدر کے ذریعے القدس کو اسرائیلی دار الحکومت تسلیم کرنا اور امریکی سفارت خانہ کو وہاں منتقل کرنے کا حالیہ فیصلہ عدل و انصاف کے منافی ہے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس فیصلہ سے مشرقی وسطیٰ سمیت پوری دنیا میں عالمی امن شدید خطرہ لاحق ہو گیا ہے دنیا یہ بخوبی جانتی ہے کہ القدس میں مسلمانوں کا قبلہ اول مسجد اقصیٰ موجود ہے جو پوری امت مسلمہ کے لئے جان و مال سے زیادہ عزیز ہے اس سے مسلمانوں کی تاریخ وابستہ ہے اور اسکی حفاظت کے لئے دنیا کا مسلمان ہر طرح کی قربانی پیش کرنے کو تیار ہے مفتی سید محمد عفان منصور پوری نے مزید کہا کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے بعد اہل اسلام کے دلوں میں مقدس ترین مقام کا حامل قبلہ اول مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس ہے کعبۃ الله کے چالیس سال بعد مسجد کی تعمیر عمل میں آئی اور تقریبن 17 مہینوں تک اسی کی جانب رخ کر پیغمبر اور صحابہ کرام رضوان الله نے نمازیں ادا کیں اور اسی مقدس مقام سے نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰؐ نے سفر معراج شروع فرمایا اور یہیں آپنے انبیا کرام کی امامت فرمائی غرض یہ کہ مسلمانوں کا روز اول سے اس مسجد اور اس علاقہ سے قلبی لگاؤگہری محبت اور عقیدت کا رشتہ قائم ہے۔

فلسطینی مظلومین پر اسرائیلی مظالم کا ذکر کرتے ہوے مفتی سید محمد عفان منصور پوری نے کہا کہ تمام بین الاقوامی قرار دادوں کو پیروں تلے روندتے ہوے شہر اقدس اور مسجد اقصیٰ پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے اتنا ہی نہیں فلسطین کے لئے مختص رقبہ پر غیر قانونی تسلط کرکے سات لاکھ سے زائد مقامی فلسطینی باشندوں کو اپنے آبائی گھروں سے نکال دیا ہے اسکے علاوہ گزشتہ 50 برسوں میں اسرائیل نے مسجد اقصیٰ کو نیست ونابود کرنے کی کوئی سازش نہیں چھوڑی ہے امریکی صدر کے حالیہ اعلان نے مسلمانوں کے زخموں کو ایک مرتبہ پھر ہرا کر دیا ہے القدس میں انسانیت کے قاتل امریکا نے یک طرفہ طور پر ظالم کو جائز ہونے کا سارٹیفکٹ دے کر نہ صرف مسلمانوں کو بلکہ پورے عالم کو حیرانی و پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے یہاں تک کہ جو ممالک امریکا کے حلیف مانے جاتے ہیں وہ بھی امریکی صدر کے حالیہ اعلان سے حیران و پریشان ہیں اور امریکا کے اس فیصلہ کی کھل کے مخالفت کر رہے ہیں مشرق و مغرب میں سے کوئی ایسا ملک نہیں جہاں بلا تفریق مذہب لوگ امریکی صدر کے اس فیصلہ کے خلاف کھڑے نہ ہوے ہوں آخر میں درجہ ذیل نکات پر مبنی مطالباتی مکتوب سکریٹری اقوام متحدہ،وزیر خارجہ حکومت ہند،سفیر امریکی سفارت خانہ دہلی اور ضلع مجسٹریٹ امروہہ کو ارسال کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت ہند فلسطین کے حوالہ سے اپنے موقف پر مضبوطی کے ساتھ قائم رہے اور اسرائیل و امریکا کے ظالمانہ عمل کی کھل کر مخالفت کرے۔

امریکا بین الاقوامی برادری کے متفقہ احتجاج و مخالفت کے مدنظر اپنا فیصلہ فوری طور پر واپس لے، امریکا یہ بات بہتر طریقہ سے سمجھ لے کہ القدس سے مسلمانوں کا رشتہ مذہبی دینی اور اخوت پر مبنی ہے اسکے فیصلہ سے انکے جذبات متاثر ہوے ہیں اسرائیل اقوام متحدہ کی قرارداد 1980کے مطابق یروشلم سے اپنا قبضہ ختم کرے اور اس مسئلہ کا پائیدار حل کے لئے اقوام عالم کی کوششوں میں ہر ممکن تعاون پیش کرے۔اقوام متحدہ اور دیگر عالمی برادری ایک خود مختار آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے مداخلت کریں ۔تاکہ پناہ گزین فلسطینی عوام کی باز آبادکاری اور وطن واپسی کی راہ ہموار کی جائے نیز اسرائیل کو مجبور کیا جائے کہ وہ عرب مقبوضہ علاقوں کو خالی کر دے اور اپنے توسیع پسندانہ عزائم سے باز رہے، غازہ کی ناکہ بندی فوری طور پر ختم کی جائے اگر عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی اسرائیل پرواہ نہیں کرتا اور تمام تر مطالبات کے باوجود ناکہ بندی کرکے لاکھوں انسانوں کو قید کی زندگی گزارنے پر مجبور کر رہا ہے تو بلا تاخیر اسرائیل پر معاشی پابندیاں عائد کر دی جائیں۔

انکے علاوہ استاد حدیث مدرسہ جامعیہ اسلامیہ عربیہ جامع مسجد امروہہ مفتی محمد زاہد نے بھی احتجاجی مظاہرہ کو خطاب کیا۔اس موقع پرڈاکٹر سراج الدین ہاشمی، ماسٹر ذاکر حسین کاظمی ،قاری محمد یامین، مفتی محمد منصف، مفتی محمد زاہد ،مفتی حمزہ ،حاجی اقرار احمد انصاری ، عبد القیوم راینی، ڈاکٹر افسر پرویز ، حاجی اقرار احمد انصاری ، مولانا دلدار حسین ، مشاہد علی عبّاسی ، فہیم شاہ نواز ، منصور احمد ایڈوکیٹ ، خورشید انور مرغوب صدیقی ، آل نبی نوید عیاض وغیرہ کے علاوہ کثیر تعدادمیں ملّی سماجی و سیاسی اشخاص موجود رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Dec 2017, 7:03 PM