جمعیۃ علماء ہند نے امریکی صدر کے ذریعہ غزہ پر قبضہ سے متعلق دیے گئے بیان کی شدید الفاظ میں کی مذمت
جمعیۃ کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعہ دیا گیا بیان فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس بیان کی سخت مذمت کی ہے جس میں انھوں نے غزہ پر امریکی قبضے اور فلسطینی عوام کی جبری بے دخلی کی تجویز دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ اعلان نہ صرف مضحکہ خیز ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ غزہ کوئی زمین کا ٹکڑا نہیں بلکہ لاکھوں مظلوم فلسطینیوں کا آبائی وطن ہے جو کئی دہائیوں سے ظلم و ستم، قبضے اور جارحیت کا سامنا کر رہے ہیں۔
مولانا مدنی نے کہا کہ فلسطینی عوام کو زبردستی ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کی کوئی بھی کوشش انسانی حقوق پر براہ راست حملہ ہوگا۔ حالیہ اسرائیلی جارحیت اور دہشت گردی میں پچاس ہزار کے قریب معصوم جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ ایسے میں مزید غیر منصفانہ منصوبے فلسطینیوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہیں۔ یہ انتہائی شرم کی بات ہے کہ امریکی صدر ایک ظالم اور سفاک اسرائیلی حکمراں کے ساتھ وہائٹ ہاؤس میں اسٹیج شیئر کر رہے ہیں اور اس کے رنگ میں رنگ کر ایسا ظالمانہ منصوبہ پیش کر رہے ہیں جس پر اگر وہ خود بھی انسانیت کی ضمیر سے غور کریں گے تو شرمندہ ہو جائیں گے۔
اس موقع پر جمعیۃ علماء ہند عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ اور بااثر عالمی طاقتوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس منصوبے کی کھل کر مخالفت کریں اور فلسطینی عوام کے جائز حقوق کی بحالی کے لیے عملی اقدامات تیز کریں۔ ہندوستان نے ہمیشہ فلسطین کے حق میں اصولی مؤقف اختیار کیا ہے۔ ایسے میں ضروری ہے کہ وہ اپنے دیرینہ اصولی موقف پر قائم رہے اور انصاف و امن کے حق میں آواز بلند کرے۔ جمعیۃ علماء ہند فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ غزہ کی بازآبادکاری کی جائے اور فلسطینیوں کے حقوق بحال کیے جائیں اور مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل نکالا جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔