ذات پر مبنی مردم شماری جامع حکمرانی اور انصاف کی طرف ایک اہم قدم: مولانا محمود مدنی

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے پورے ملک کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ذات پر مبنی مردم شماری کے عمل میں سرگرمی کے ساتھ حصہ لیں۔

<div class="paragraphs"><p>مولانا محمود مدنی /  ویڈیو گریب</p></div>

مولانا محمود مدنی / ویڈیو گریب

user

پریس ریلیز

نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے ملک میں ہونے والی ذات پر مبنی مردم شماری کی پرزور حمایت کی ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ عمل منصفانہ حکمرانی، درست پالیسی سازی اور وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائے گا۔

مولانا مدنی نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری اب محض ایک دفتری کارروائی نہیں رہی، بلکہ ایک سماجی و سیاسی ضرورت بن چکی ہے۔ اس سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار براہ راست ریزرویشن پالیسی، سماجی ترقیاتی اسکیموں اور فلاحی فوائد کی منصفانہ تقسیم پر اثر انداز ہوں گے۔ اس تناظر میں مولانا محمود مدنی نے پورے ملک کی مسلم برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ ذات پر مبنی مردم شماری کے عمل میں سرگرم حصہ لیں۔ ہر مسلمان گھرانے کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ان کی متداول ذات کی شناخت درست طریقے سے درج ہو۔ اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند کی مقامی یونٹوں، سبھی مسلم تنظیموں، دینی اداروں اور کمیونٹی رہنماؤں سے گزارش ہے کہ وہ ذات کے درست اندراج کے حوالے سے عوام کی رہنمائی کریں اور انہیں اس عمل کے طویل المدتی اثرات سے آگاہ کریں۔


مولانا مدنی نے کہا کہ اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند ملک گیر بیداری مہم کا آغاز کرے گی، خاص طور پر دیہی اور پسماندہ علاقوں میں رضا کار اور علماء دیہاتوں و شہری بستیوں کا دورہ کریں گے تاکہ مسلمانوں کو مردم شماری میں اپنی ذات صحیح درج کرنے میں رہنمائی فراہم کی جا سکے۔ مولانا مدنی نے یہ واضح کیا کہ یہ اسلامی مساوات کے اصولوں کے خلاف نہیں بلکہ ایک عملی ضرورت ہے۔ اگرچہ اسلام ایک غیر طبقاتی اور مساوات پر مبنی معاشرے کا علمبردار ہے، لیکن تلخ حقیقت یہ ہے کہ ہندستان میں مسلمانوں کی بڑی آبادی ناانصافیوں، غلط پالیسیوں اور حکومتوں کی بے حسی کی وجہ سے سماجی اور معاشی طور پر پسماندہ رہ گئی ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اخلاقی اور آئینی فریضہ سمجھ کر سب سے زیادہ محروم طبقات خصوصاً پسماندہ اور کمزور مسلمانوں کو انصاف دلائیں۔ ہم حکومت ہند سے اپیل کرتے ہیں کہ ذات پر مبنی مردم شماری میں شفافیت، غیر جانبداری اور سنجیدگی سے کام لیا جائے، اور کسی بھی کمیونٹی کے ساتھ تفریق نہ برتی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔