بجنور: نہٹور میں مفت شوگر اور بلڈ پریشر جانچ سینٹر کا قیام، نشہ خوری کے خلاف بیداری مہم کا بھی آغاز

غزال مہدی نے بتایا کہ سواستھ جاگروکتا ابھیان کے تحت جلد ہی تعلیمی اداروں میں گُٹکا، کھینی اور دیگر نشہ آور اشیاء کے خلاف بیداری مہم شروع کی جائے گی۔

تصویر پریس ریلیز
تصویر پریس ریلیز
user

پریس ریلیز

نہٹور: مفت مستقل چلنے والے ’شوگر اور بلڈ پریشر جانچ سینٹر‘ کے قیام کے ساتھ ہم تعلیمی اداروں میں گُٹکا، کھینی اور دیگر نشہ آوار اشیاء کے خلاف بھی بیداری مہم چلائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار ہیلتھ اینڈ ایجوکیشن پروموشن ٹرسٹ (ہیپٹ)کے سکریٹری غزال مہدی نے سواستھ جاگروکتا ابھیان (سوستھ نہٹور) کی شروعات اور اس کے تحت شوگر اور بلڈ پریشر جانچ سینٹر کے قیام کی افتتاحی تقریب میں کیا۔

یہ سینٹر مہدی وِلا قصبہ نہٹور ضلع بجنور میں قائم کیا گیا ہے جس میں لوگوں کی جانچ بغیر کسی فیس کے کی جائے گی۔ یہ مستقل طور پر کام کرنے والا ایسا سینٹر ہوگا جو مریضوں اور ان کی دیکھ بھال کرنے والوں میں صحت سے متعلق بیداری پیدا کرے گا جس کے لئے خصوصی لکچر منظم کیے جائیں گے، اس سے متعلق پمفلٹ شائع کئے جائیں گے اور سوشل میڈیا کا استعمال بھی کیا جائے گا۔


غزال مہدی نے بتایا کہ سواستھ جاگروکتا ابھیان کے تحت جلد ہی تعلیمی اداروں میں گُٹکا، کھینی اور دیگر نشہ آور اشیاء کے خلاف بیداری مہم شروع کی جائے گی جس کے تحت پوسٹر نمائش، مضمون نویسی اور ڈرائنگ کے مقابلے منعقد کئے جائیں گے اور ساتھ ہی ہیلتھ والنٹیر بھی تیّار کئے جائیں گے۔

ہیپٹ کے صدر پروفیسر زبیر مینائی نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس وقت شوگر کے مریضوں کی تعداد تقریباً چالیس کروڑ ہے جب کہ یہ تعداد آئندہ کچھ سالوں میں ستّر کروڑ تک پہنچنے کی توقع ہے، اس لئے اس مہلک مرض کے خلاف بیداری مہم کو چلانا بہت ضروری ہے۔


انہوں نے کہا کہ سرکاری سسٹم کو بہتر اور فعّال بنانے کے لئے اس میں لوگوں کی دلچسپی اور شمولیت ضروری ہے جس کی ذمہ داری ہم کو لینی ہوگی ورنہ ہمارے اقدامات بھی بڑے روایتی سے ہو جائیں گے۔ انہوں نے اپیل کی کہ شوگر اور بلڈ پریشر جانچ سینٹر کا عوامی سطح پر پورا استعمال کیا جانا چاہیے تاکہ یہ اپنے اغراض و مقاصد کو پورا کر پائے۔ زبیر مینائی جامعہ کے سوشل ورک ڈیپارٹمنٹ میں پروفیسر ہیں۔

ہیپٹ کے نائب صدر شیام سُندر اگروال نے کہا کہ شوگر ایک خطرناک مرض ہے جو بہت سے امراض کی جڑ ہے، اس لئے اس کے خلاف سماج کے پڑھے لکھے لوگوں کو متحد ہو کر جاگروکتا مہم میں شامل ہونا چاہیے تاکہ موجودہ نسل اور آئندہ نسلوں کو اس کا شکار ہونے سے بچایا جا سکے۔ شیام سُندر اگروال اپنے دور طالب علمی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اہم طلباء لیڈر رہے ہیں۔


سرکاری پرائمری ہیلتھ سینٹر نہٹور کے نمائندہ، چیف کیمسٹ شجاع انصاری نے شوگر اور بلڈ پریشر جانچ سینٹر کے قیام پر غزال مہدی اور ان کے ساتھیوں کو مبارکباد دی اور ان کی اس کوشش کو بیداری صحت کے میدان میں ایک اہم قدم بتایا۔ انہوں نے یہ یقین دلایا کہ اس جانچ سنٹر کے ذریعہ بھیجے جانے والے شوگر اور بلڈ پریشر کے تمام مریضوں کو سرکاری اسپتال میں دوائیں مفت فراہم کی جائیں گی۔

ہیپٹ کے خزانچی مہندر سنگھ منرال نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور کہا “اس سنٹر کی شروعات تو اُن کی ٹیم نے کر دی ہے لیکن اس کو مضبوطی سے اور اچھے ڈھنگ سے چلانے کے لئے حاضرین کا تعاون اور ان کی حصہ داری ضروری ہے”۔ مہندر سنگھ منرال جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق طالب علم ہیں اور جامعہ اسٹوڈنٹس یونین کے جنرل سکریٹری رہ چکے ہیں۔


تقریب کے مہمانِ اعزازی ریٹائرڈ ڈپٹی سی ایم او (بجنور) ڈاکٹر ستّیہ کام نے شوگر کے حوالے سے بیداریِ صحت پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ شوگر کتنی طرح کی ہوتی ہے اور اس کا مقابلہ سمجھداری سے کس طرح کیا جانا چاہیے کیونکہ اس کے اثرات جسم کے دوسرے اہم اعضاء کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شوگر ٹائپ 2 میں صحیح غذا اور چالیس منٹ جھپٹ کر چلنے سے اس مرض کی شدت میں کافی حد تک کمی آ جاتی ہے جب کہ دوا کی حیثیت اس مرض میں تیسرے نمبر پر ہے۔

اس افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی “بجنور ٹائمز گروپ (چنگاری) کے ایڈیٹر سوریہ منی رگھو ونشی نے ضلع مجسٹریٹ اُمیش مشرا جی کا مبارکباد کا ایک پیغام غزال مہدی اور ا نکے ساتھیوں کو دیا جو ضلع مجسٹریٹ نے شوگر اور بلڈ پریشر جانچ سینٹر کے قیام پر بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ “ضلع پرشاسن اور ہیلتھ و سواستھ وبھاگ جاگروکتا کی اس مہم میں آپ کے ساتھ ہیں“۔ سوریہ منی نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا، “آج کے دور میں اُن عام لوگوں کی زندگی کی فکر کرنا، ان کی اچھی صحت کی بات کرنا، ان کو صحتمند بنانے کی کوششیں کرنا جن کے پاس وسائل نہیں ہیں، جو جاگروک نہیں ہیں، جن کو پتہ ہی نہیں ہے کہ ان کے جسم میں ایک ایسا روگ پل رہا ہے جو ان کی زندگی کو خراب اور تباہ کر سکتا ہے، یہ کوشش کوئی معمولی بات نہیں ہے، یہ تو بڑی بات ہے”۔


انہوں نے مزید کہا “ہیلتھ سے متعلق کسی پروگرام میں اتنے لوگوں کی شرکت اس بات کا یقین دلاتی ہے کہ اگر نیت صاف ہو، کوشش اچھی ہو اور کام کرنے کا جذبہ ہو تو لوگ ساتھ آتے ہیں۔” اس افتتاحی تقریب کے موقع پر سرکاری پرائمری ہیلتھ سنٹر نے شجاع انصاری کی قیادت میں شوگر اور بلڈ پریشر جانچ کرنے کے لئے اپنا اسٹاف مہیا کرایا جس سے کافی حاضرین نے اپنی جانچ کرا کر فائدہ اٹھایا۔

اس افتتاحی تقریب میں دو سو سے زائد جن سرکردہ شخصیات نے شرکت کر کے حوصلہ افزائی کی اُن میں سائیں ملینیم سینیر سیکنڈری اسکول کے مینیجر سونیل تیاگی، ایس این ایس ایم انٹر کالج کے پرنسپل چرن سنگھ شرما اور اس کے مینیجر درپن تیاگی، حافظ محمد ابراہیم، انٹر کالج کے پرنسپل بلال زیدی، وزڈم اسکول کے مینیجر ڈاکٹر متانت حسین زیدی، اسکالر اسکول کے پرنسپل ارون شرما، گرین وُڈ اسکول کے مینیجر قاضی جمال ناصر، اساتذہ، میڈیکل کے طالب علم، فارمیسسٹ، وکلاء، مختلف سیاسی تنظیموں کے نمائندے، سماجی کارکن، نگر پالیکا نہٹور کے وارڈ ممبران شامل تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔