جب تک قرآن ہے دنیا میں مسلمان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا: مولانا نیاز احمد فاروقی

مولانا نیاز احمد فاروقی نے بتایا کہ رمضان اور شب قدر کی فضیلت بھی قرآن کی وجہ سے ہے اور دنیا میں جوق در جوق لوگ قرآن کی وجہ سے ہی ایمان میں داخل ہوئے اور اس امت کی وجہ امتیاز بھی قرآن ہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر: پریس ریلیز</p></div>

تصویر: پریس ریلیز

user

پریس ریلیز

نئی دہلی: ’’قرآن پاک کے بہت سارے فضائل سنے ہوں گے، لیکن قرآن کی سب سے اہم فضیلت وہ ہے جو خود اللہ رب العزت نے متعدد آیتوں میں بیان کئے ہیں اور اس کتاب کو ساری کتابوں سے افضل اور کسی طرح کے شک سے پاک بتایا ہے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار مسجد عبدالنبی دفتر جمعیۃ علماء ہند میں ختم قرآن کی تقریب میں مولانا نیاز احمد فاروقی (ناظم جمعیۃ علماء ہند) نے کیا۔ انھوں نے بتایا کہ رمضان اور شب قدر کی فضیلت بھی قرآن کی وجہ سے ہے اور دنیا میں جوق در جوق لوگ قرآن کی وجہ سے ہی ایمان میں داخل ہوئے اور اس امت کی وجہ امتیاز بھی قرآن ہی ہے۔

مولانا نیاز احمد فاروقی نے کہا کہ اللہ تعالی اپنے بندوں سے 70 ماں سے زیادہ پیار کرتا ہے، اس لیے اگر آج مولانا حکیم الدین صاحب اس قدر مسرور ہیں کہ ان کے نور نظر نے تراویح میں قرآن مکمل سنایا ہے، تو بتائیں کہ اللہ رب العزت کس قدر خوش ہوگا۔ اس لیے اہل ایمان کا یہ شیوہ ہونا چاہیے کہ وہ قرآن کو ہر حال میں سینے سے لگائے اور اس کی تلاوت کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لے۔


ازیں قبل جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے افتتاحی کلمات پیش کیے۔ انھوں نے اس تقریب میں شریک ہونے والوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ قرآن پاک یاد کرنے والا چاہے وہ حافظ ہو یا نہ ہو، حشر میں باری تعالیٰ کے اس انعام کا حق دار ہوگا کہ (قرآن) پڑھتا جا اور (بلندی کی طرف) چڑھتا جا۔ انھوں نے شب قدر کی فضیلت پر بھی روشنی ڈالی۔ انھوں نے گھروں میں بھی نفلی عبادتوں کے اہتمام کی تلقین کی۔ مولانا حکیم الدین قاسمی نے مسجد عبدالنبی میں تراویح میں قرآن مکمل کرنے پر اپنے صاحبزادے حافظ محمود پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ اس نے کماحقہ تلاوت کی۔ انھوں نے بتایا کہ کھڈا مظفر نگر میں دوسرے صاحبزادے حافظ ابو بکر نے قرآن مکمل کیا ہے۔

حافظ محمود نے اس موقع پر انگریزی خطاب میں اکابرکے مرکز مسجد عبدالنبی میں سنانے کا موقع ملنے پر صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے علاوہ امام مسجد عبدالنبی مولانا کلیم الدین قاسمی کا بھی شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر مولانا مفتی اکرم قاسمی نیپالی نے بھی مختصر مگر جامع خطاب کیا۔ ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند مولانا حکیم الدین قاسمی کی پرسوز دعا پر مجلس اختتام پذیر ہوئی۔ مجلس کا آغاز مدرسہ یاسینیہ کھڈا مظفر نگر کے استاذ مولانا محمد سلمان کی تلاوت سے ہوا۔ مدرسے کے دوسرے استاذ قاری عبدالرب قاسمی بھی موجود تھے۔ قاری احمد عبداللہ رسول پوری نے نعت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم پیش کیا۔


تقریب میں ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند اور مولانا نیاز احمد فاروقی کے علاوہ کمال فاروقی (ممبر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)، ایڈوکیٹ طیب خاں، مولانا داؤد امینی، حاجی آزاد، ڈاکٹر سرفراز مرکز تبلیغ بنگلہ والی مسجد نظام الدین، مولانا جاوید صدیقی، قاری احرار جوہر، مولانا غیاث الدین ترکمان گیٹ، داؤد بھائی،عابد بھائی، صابر بھائی شیو وہار دہلی، مفتی زبیر سلطان پوری، حافظ ڈاکٹر ندیم پانی پت، مولانا ولی اللہ قاسمی سہرساوی، مولانا عبدالمعید قاسمی کانپور، مولانا جلیس اتراکھنڈ، نیز دفتر جمعیۃ علماء ہند سے مولانا سالم جامعی، مولانا نجیب اللہ قاسمی، سینئر آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند مولانا غیور قاسمی، مولانا عرفان قاسمی، مفتی ذاکر قاسمی، مولانا عظیم اللہ قاسمی، مولانا یاسین جہازی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی سمیت پانچ سو سے زائد دہلی و اطراف کے علماء و صلحا شریک ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔