علی گڑھ شہر سمیت ضلع کے 7 اسمبلی حلقوں میں سے 4 پر کانگریس امیدوار انتخابی میدان میں

شہر کی کول اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے معروف لیڈر اے آئی سی سی سکریٹری و سابق ممبر اسمبلی وویک بنسل انتخابی میدان میں ہیں، وہ سال 2007 میں اسی حلقہ سے کامیاب ہوئے تھے۔

کانگریس، تصویر آئی اے این ایس
کانگریس، تصویر آئی اے این ایس
user

ابو ہریرہ

علی گڑھ: اپنی گنگا-جمنی تہذیب کے لئے دنیا بھر میں مشہور علی گڑھ ضلع کی سات اسمبلی نشتوں میں سے پہلے انتخابی مرحلے کے لئے چار پر امیدواروں کا اعلان ہو چکا ہے، جبکہ باقی تین حلقوں چھرہ، اگلاس و کھیر اسمبلی حلقوں میں امیدواروں کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔ الیکشن کمیشن کی تاریخوں کے مطابق پہلے مرحلے میں ہی یہاں یعنی 10 فروری کو انتخابی عمل پورا کیا جانا ہے۔

شہر کی کول اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے معروف لیڈر اے آئی سی سی کے سکریٹری و سابق ممبر اسمبلی وویک بنسل انتخابی میدان میں ہیں، وہ سال 2007 میں اسی حلقہ سے کامیاب ہوئے تھے۔ جبکہ اس کے بعد گریجویٹ کانسٹیوینسی آگرہ حلقہ سے ایم ایل سی منتخب ہوئے۔ وویک بنسل ہریانہ و راجستھان کانگریس کے انچارج بھی ہیں۔ مسلم یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کرنے والے وویک بنسل کی ہر ذات و مذہب میں مضبوط پکڑ مانی جاتی رہی ہے اور سیکولر ووٹ ہمیشہ ان کے ساتھ رہا ہے، دور حاضر میں بھی ایک سینئر کانگریس لیڈر کے طور پر ان کی مقبولیت مستحکم بنی ہوئی ہے، ان کا مقابلہ سیدھے طور پر کول اسمبلی حلقہ میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار سے مانا جا رہا ہے۔


شہر صدر سیٹ پر کانگریس پارٹی نے مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے سابق صدر سلمان امتیاز کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ سلمان امتیاز کے لئے ان کی امیدواری نہایت اہمیت کی حامل ہے یہ ان کا کسی سیاسی جماعت سے انتخابی میدان میں اترنا پہلا تجربہ ہے۔ قریب ایک برس کی مدت سے انتخابی تیاریوں میں مصروف سلمان امتیاز اب تک کئی درجن انتخابی میٹنگ کر چکے ہیں، قریب 4 لاکھ کی آبادی والی شہر سیٹ پر مسلم اکثریت ہے جہاں ان کا مقابلہ بی جے پی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے ہے۔

برولی اسمبلی حلقہ سے کانگریس نے نوجوان لیڈر گورانگ دیو چوہان کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔ ذہین اور جوشیلے نوجوان کے طور پر اپنی شبیہ بنائے رکھنے والے گورانگ دیو چوہان کا سیدھا مقابلہ بی جے پی کے امیدوار و سابق وزیر و ایم ایل سی ٹھاکر جئے ویر سنگھ سے ہے۔ ٹھاکر برادری کی اکثریت والی سیٹ پر گزشتہ 25 برس سے ٹھاکر برادری سے ہی کسی نہ کسی امیدوار کو کامیابی ملتی رہی ہے، اس سے قبل ٹھاکر دلویر سنگھ کانگریس و سماجوادی پارٹی کے مشترکہ امیدوار کے طور پر کامیابی حاصل کر کے اسمبلی پہنچے تھے بعد میں وہ بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے۔


ضلع کی وی آئی پی کہی جانے والی اترولی اسمبلی سیٹ پر ڈاکٹر دھرمیندر سنگھ لودھی کو کانگریس پارٹی نے اپنا امیدوار بنایا ہے، یہ سیٹ صوبہ اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ و راجستھان کے سابق گورنر مرحوم کلیان سنگھ کی وجہ سی کافی مشکل قرار دی جاتی ہے، حالانکہ سال 2012 میں سماجوادی پارٹی کے امیدوار ویریش یادو نے بابو کلیان سنگھ کے بیٹے کی اہلیہ پریم لتا سنگھ کو شکست دیکر ان کے تلسم کو توڑ دیا تھا، جبکہ کانگریس کے ڈاکٹر انوار خاں نے بابو کلیان سنگھ کو سیدھے طور پر شکست دی تھی۔

اس وقت اس سیٹ پر صوبہ کے وزیر مملکت برائے صحت و تعلیم سندیپ سنگھ بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں ہیں، وہ بابو کلیان سنگھ کے پوتے و ممبر پارلیمینٹ راجویر سنگھ کے بیٹے ہیں حالانکہ کانگریس امیدوار ڈاکٹر دھرمیندر لودھی بھی لودھ ذات سے تعلق رکھتے ہیں، 4 لاکھ سے زائد کی اسمبلی میں اس برادری کے تقریباً 75 ہزار ووٹ ہیں، جبکہ 40 ہزار سے زائد مسلم ووٹر ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔