پاکستان نے بڑی صنعتوں پر لگایا 10 فیصد کا ’سپر ٹیکس‘، اسٹاک ایکسچینج میں کھلبلی
پاکستان میں مہنگائی سے عوام بے حد پریشان ہے اور نئے وزیر اعظم شہباز شریف کے سامنے اس پر قابو پانے کا چیلنج ہے۔ ملک کی بدحال معیشت کو آکسیجن دینے اور خزانہ بڑھانے کے ساتھ ساتھ بڑھتی مہنگائی کے مدنظر غریبوں کی مدد کے لیے پاکستانی وزیر اعظم نے ایک انتہائی اہم قدم اٹھایا ہے۔ حکومت پاکستان نے بڑی صنعتوں پر 10 فیصد کا سپر ٹیکس لگانے کا اعلان کر دیا ہے۔ ملک کے نام اپنے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے یہ اعلان کیا۔ اس فیصلے کے بعد پاکستانی اسٹاک ایکسچینج میں کھلبلی مچ گئی اور شیئر بازار اوندھے منھ گر گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم نے کمر توڑ مہنگائی کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ ضرور کیا ہے، لیکن اس نے اسٹاک ایکسچینج میں تباہی مچا دی ہے۔ مارکیٹ منٹوں میں 2000 پوائنٹ نیچے پھسل گیا۔ پاکستانی حکومت نے اب تک ایندھن کی قیمت، بجلی کی قیمت سے لے کر ٹیکس میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کر چکی ہے، ساتھ ہی حکومتی اخراجات میں بھی تخفیف کی گئی ہے۔ ان سب کے باوجود کوئی خاطر خواہ فائدہ ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔
دراصل پاکستان میں مہنگائی مئی ماہ میں دو سال کی اعلیٰ سطح پر جا پہنچی ہے۔ کرنسی کی قدر میں بھی 17 فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔ پاکستان کا فوریکس ریزرو گھٹ کر 10 بلین ڈالر سے کم رہ گیا ہے۔ اس سے صرف دو ماہ کی ہی درآمد پوری کی جا سکے گی، جب کہ ایک سال کی درآمدات اور بقایہ قرض کی ادائیگی کے لیے پاکستان کو سالانہ 41 ارب ڈالر چاہیے۔
حکومت پاکستان نے ملک کی جن بڑی صنعتوں پر 10 فیصد کا سپر ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے ان میں سیمنٹ، اسٹیل، چینی، آئل اینڈ گیس، فرٹیلائزر، ایل این جی ٹرمینلس، ٹیکسٹائل، بینکنگ، آٹوموبائل اور سگریٹ سے جڑی صنعتیں شامل ہیں۔ ملک سے خطاب کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک کو سنگین بحران سے باہر نکالنے اور بچانے کے لیے اتحادی حکومت کو یہ سخت فیصلہ لینا پڑا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔