پاکستان: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی شادی کو عدالت نے ’ناجائز‘ قرار دیا، سنائی 7-7 سال قید کی سزا

پاکستانی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور بشریٰ بی بی کی شادی کو ناجائز قرار دیا ہے اور دونوں کو 7-7 سال قید کے علاوہ 5-5 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>عمران خان اور بشریٰ بی بی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

عمران خان اور بشریٰ بی بی، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو آج پھر ایک بری خبر ملی۔ بشریٰ بی بی کے ساتھ ان کی شادی کو پاکستانی عدالت نے ناجائز یعنی غیر اسلامی قرار دے دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے عمران خان کے ساتھ ساتھ بشریٰ بی بی کو 7-7 سال قید کی سزا سنا دی ہے۔ یہ فیصلہ سینئر سول جج قدرت اللہ نے اڈیالہ جیل میں ہوئی سماعت کے بعد سنایا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اڈیالہ جیل میں گزشتہ روز طویل سماعت ہوئی اور رات میں فیصلہ محفوظ رکھ لیا گیا تھا۔ آج عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نکاح کو ناجائز ٹھہرا دیا اور دونوں کو 7-7 سال جیل کے علاوہ 5-5 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔


دراصل بشریٰ بی بی کے پہلے شوہر خاور مانیکا نے غیر اسلامی نکاح کا معاملہ درج کرایا تھا۔ خاور نے الزام عائد کیا تھا کہ بشریٰ بی بی نے پہلے شوہر سے طلاق لینے کے بعد دوسری شادی کے درمیان ضروری فاصلہ یعنی ’عدت‘ کو پورا نہیں کیا تھا۔ یعنی عدت کا وقت ختم ہونے سے پہلے ہی عمران اور بشریٰ کی شادی ہو گئی جو کہ اسلامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

اس معاملے میں عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے سماعت کے دوران کہا تھا کہ عرضی کا مقصد صرف عمران خان اور بشریٰ بی بی کو بے عزت کرنا ہے۔ انھوں نے الزام لگایا کہ عمران اور بشریٰ کی شادی کے خلاف شکایت نومبر 2023 میں نکاح کے تقریباً چھ سال بعد درج کرائی گئی جس سے سازش کا پتہ چلتا ہے۔ حالانکہ خاور مانیکا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ گواہوں نے نچلی عدالت میں گواہی دی ہے کہ بشریٰ بی بی جب عمران خان کے ساتھ دوسری شادی کر رہی تھیں تب وہ شادی شدہ تھیں، جس کے بعد عدالت نے دونوں کے خلاف مقدمہ طے کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔