مودی حکومت پردے کے پیچھے پاکستان سے کر رہی بات!

پاکستان میں سیاسی غیر یقینی اور دونوں فریقین کی طرف سے بات چیت کو پھر سے شروع کرنے کے لیے سخت شرائط کو دیکھتے ہوئے اس بیک چینل مذاکرہ کی فوری کامیابی کا امکان کم ہے۔

شہباز شریف اور نریندر مودی
شہباز شریف اور نریندر مودی
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان اور پاکستان آپسی رشتوں میں تلخیاں دور کرنے کے لیے ’بیک چینل‘ بات چیت کر رہے ہیں۔ ’دی ایکسپریس ٹریبیون‘ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان رشتے سالوں سے کشیدہ رہے ہیں اور اگست 2019 میں ہندوستان نے جموں و کشمیر کے خصوصی درجے کو رد کر دیا تھا۔ اس کے بعد نیوکلیائی اسلحہ والے دونوں ممالک کے رشتے خراب ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت کے برسراقتدار ہونے سے پہلے ہی دونوں ممالک ایک دوسرے سے بغیر کسی شور و غل کے بات کر رہے ہیں۔ انہی روابط کی وجہ سے فروری 2021 میں جنگ بندی معاہدہ کی تجدید ہوئی اور تب سے جنگ بندی جاری ہے اور اس کی خلاف ورزی کا کوئی بڑا واقعہ سامنے نہیں آیا ہے۔ لیکن اس عمل سے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرہ کی بحالی کے معاملے میں کوئی کامیابی نہیں مل سکی۔


’دی ایکسپریس ٹریبیون‘ کی رپورٹ میں آفیشیل ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’’اسے بیک چینل کہیں، ٹریک-2 یا پردے کے پیچھے کی بات چیت، صرف اس بات کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ دونوں ممالک کے سرکردہ افراد ایک دوسرے کے رابطے میں ہیں۔‘‘ حالانکہ ذرائع نے کہا کہ ان کے پاس ان رابطوں کی مصدقہ تفصیل نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب تک کچھ ٹھوس فیصلہ نہیں لیا جاتا، تب تک بات چیت کو بنائے رکھنا ’بینک چینلز‘ کا مقصد ہے۔

پاکستان میں سیاسی غیر یقینی اور دونوں فریقین کی طرف سے بات چیت کو پھر سے شروع کرنے کے لیے سخت شرائط کو دیکھتے ہوئے اس بیک چینل مذاکرہ کی فوری کامیابی کا امکان کم ہے، کیونکہ طویل مدت سے دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات خراب ہیں، دو فریقی تجارت معطل کر دی گئی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان کوئی سیدھی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔