'عمران خان کو جیل میں زہر دیا جا سکتا ہے'، بشریٰ بی بی پر اپنے شوہر کی موت کا خوف طاری

توشہ خانہ معاملے میں عدالت نے پی ٹی آئی چیف عمران خان کو تین سال جیل کی سزا سنائی تھی، ان پر الزام لگے تھے کہ انھوں نے وزیر اعظم رہتے ہوئے سرکاری تحائف کو سستی قیمتوں میں فروخت کر دیے۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی، تصویر آئی اے این ایس
عمران خان اور بشریٰ بی بی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی (پاکستان تحریک انصاف) کے صدر عمران خان کی شریک حیات بشریٰ بی بی پر ان دنوں اپنے شوہر کی موت کا خوف طاری ہے۔ عمران خان اس وقت اٹاک جیل میں بند ہیں اور ان کی سیکورٹی کو لے کر بشریٰ بی بی انتہائی فکر مند ہیں۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ "عمران خان کو جیل میں زہر دیا جا سکتا ہے۔"

دراصل بشریٰ بی بی نے عمران خان کو ادیالہ جیل میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے لیے انھوں نے پنجاب کے داخلہ سکریٹری کو خط بھی لکھا ہے۔ اس خط میں لکھا گیا ہے کہ "میرے شوہر کو بغیر کسی وجہ اٹاک جیل میں قید کر دیا گیا ہے۔ قانون کے مطابق میرے شوہر کو ادیالہ جیل میں منتقل کیا جانا چاہیے۔"


قابل ذکر ہے کہ عمران خان کو اگست ماہ کے شروع میں گرفتار کیا گیا تھا۔ توشہ خانہ معاملے میں عدالت نے پی ٹی آئی چیف کو تین سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ ان پر الزام لگے تھے کہ انھوں نے وزیر اعظم رہتے ہوئے سرکاری تحائف کو سستی قیمتوں میں فروخت کر دیے۔ اس سزا کے بعد پاکستان الیکشن کمیشن نے انھیں پانچ سال تک انتخاب لڑنے پر روک لگا دی تھی۔ توجہ طلب بات یہ بھی ہے کہ رواں سال کے آخر میں پاکستان میں عام انتخاب بھی ہونے ہیں۔

بہرحال، داخلہ سکریٹری کو لکھے خط میں بشریٰ بی بی نے کہا کہ ان کے شوہر (پی ٹی آئی چیف عمران خان) کو ان کی سماجی اور سیاسی حالت کے مطابق جیل میں بی کیٹگری کی سہولیات فراہم کی جانی چاہیئں کیونکہ وہ آکسفورڈ سے گریجویٹ ہیں اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ہیں۔ اٹاک جیل میں اس طرح کی سہولیات موجود نہیں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔