پاکستان کے کچھ اضلاع میں سیلاب کے پانی میں مسلسل اضافہ: اقوام متحدہ

نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن سینٹر کا کہنا ہے کہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں 147 ریلیف کیمپ اور 237 ریلیف کلیکشن پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔

پاکستان میں سیلاب، تصویر آئی اے این ایس
پاکستان میں سیلاب، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اسلام آباد: اقوام متحدہ کے سیٹلائٹ سینٹر کی جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سیلاب کے بعد سندھ کے 8 اضلاع ، بلوچستان کے 2 اضلاع اور پنجاب کے ایک ضلع میں سیلاب کے پانی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امداد (او سی ایچ اے) کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں 8 سے 14 ستمبر کے سیٹلائٹ ڈیٹا کا 15 سے 21 ستمبر کے ڈیٹا سے موازنہ کیا گیا ہے۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سندھ کے اضلاع جامشورو، ٹھٹھہ، ٹنڈو الہ یار، میرپورخاص، عمر کوٹ، تھرپارکر سجاول اور کراچی کے ضلع ملیر جبکہ بلوچستان کے گوادر اور لسبیلہ اور پنجاب کے ایک ضلع میں ایک ہفتے پہلے کے مقابلے رواں ہفتے پانی کی سطح میں اضافہ ہوا۔ دریں اثنا، او سی ایچ اے کے مطابق سیلابی پانی کے کھڑے ہونے کے وجہ سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں اور بڑھتی ہوئی غذائی قلت میں اضافہ ہوا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آئندہ موسم سرما میں متاثرہ آبادی اور بے گھرافراد کو مدد کی شدید ضرورت ہے۔


دوسری جانب سیلاب زدگان میں اسہال، ٹائیفائیڈ اور ملیریا جیسی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے، کئی لوگ عارضی پناہ گاہوں میں نامناسب غیرصحت بخش حالات میں رہنے پر مجبور ہیں، بلوچستان اور سندھ کے کچھ حصوں سے ویکٹر اور پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلنے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔

نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن سینٹر کا کہنا ہے کہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں 147 ریلیف کیمپ اور 237 ریلیف کلیکشن پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔ اب تک 10 ہزار 309 ٹن غذائی اشیا کے ساتھ ساتھ مزید 1 ہزار746 ٹن غذائی اشیا اور ایک کروڑایک لاکھ 84 ہزار230 ادویات اکٹھی کی جا چکی ہیں۔ این ایف آر سی سی کا مزید کہنا تھا کہ اب تک 10ہزار175 ٹن خوراک، ایک ہزار732 ٹن غذائی اشیا اور ایک کروڑ ایک لاکھ 18ہزار930 ادویات متاثرین میں تقسیم کی جا چکی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔