عمران خان کی بہن نے بشریٰ بی بی کو قید کے درمیان زہریلا کھانا کھلانے کا لگایا الزام، ہائی کورٹ سے میڈیکل جانچ کا مطالبہ

سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی بیوی بشریٰ بی بی کو عدالت نے گزشتہ ماہ توشہ خانہ معاملے میں سزا سنائی تھی، عدالت نے دونوں کو 14-14 سال جیل کی سزا دی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>بشریٰ بی بی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

بشریٰ بی بی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جیل میں قید پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی بہن نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی ہے۔ اس میں عمران خان کی بیوی بشریٰ بی بی کی میڈیکل جانچ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ دراصل بشریٰ بی بی بنی گالا رہائش گاہ میں قید ہیں۔ عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں الزام عائد کیا ہے کہ سابق خاتون اول کو ایک ہفتہ قبل کیمیکل ملا ہوا کھانا دیا گیا تھا جس سے ان کے گلے اور پیٹ میں تکلیف آ گئی ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ 49 سالہ بشریٰ کھا نہیں پا رہی ہیں اور بیمار ہیں، افسران انھیں طبی سہولت بھی مہیا نہیں کروا رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی بیوی بشریٰ بی بی کو عدالت نے گزشتہ ماہ توشہ خانہ معاملے میں سزا سنائی تھی۔ توشہ خانہ بدعنوانی معاملے میں کورٹ نے عمران اور بشریٰ کو 14 سال جیل کی سزا دی تھی۔ اس کے بعد سے ہی بشریٰ بی بی عمران خان کے بنی گالا رہائش میں قید ہیں۔ اس درمیان عمران کی پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ بشریٰ کو جان کا خطرہ ہے اور پاکستان میں فاشسٹ حکومت ان کا علاج کرانے سے انکار کر رہی ہے۔


بہرحال، بشریٰ بی بی کی طبیعت کو لے کر عمران کی بہن عظمیٰ خان نے فکر مندی ظاہر کی ہے۔ ایک خبر رساں ایجنسی کے مطابق عظمیٰ خان نے عدالت میں عرضی داخل کی ہے جس میں لکھا ہے کہ شوکت خانم میموریل اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر، گیسٹرو اینٹیرولاجسٹ ڈاکٹر عاصم یوسف کو جیل کے میڈیکل ڈاکٹر کی موجودگی میں عمران خان کی بیوی کی طبی جانچ کرنے کی اجازت دی جائے۔ یہ اسپتال عمران خان کے ذریعہ قائم ایک تنظیم کے ذریعہ چلایا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔