افغانستان کی سرحد پر طالبانی اور پاکستانی فوج کے درمیان زبردست تصادم، رات بھر گولیوں کا ہوا تبادلہ، ایک جوان ہلاک

ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان کے جنوب مشرقی پکتیا علاقہ میں سرحد کی دونوں جانب سے فوجی افواج نے ایک دوسرے پر گولیاں چلائیں، جس میں کئی لوگ زخمی ہو گئے۔

افغان، علامتی تصویر آئی اے این ایس
افغان، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پاکستان اور افغانستان کے درمیان موجود سرحد یعنی ڈورنڈ لائن پر پاکستانی فوج اور طالبانی فوج ایک بار پھر آپس میں متصادم ہوتی ہوئی دکھائی دیں۔ اتوار کے روز دونوں ممالک کے درمیان زبردست گولی باری ہوئی جس میں ایک پاکستانی سرحدی جوان کی موت بھی واقع ہو گئی جبکہ کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع بھی موصول ہو رہی ہے۔ گولی باری اتوار کی دیر شب تک ہوتی رہی جس کی وجہ سے ماحول میں کشیدگی پیدا ہو گئی۔

ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان کے جنوب مشرقی پکتیا علاقہ میں سرحد کی دونوں جانب سے فوجی افواج نے ایک دوسرے پر گولیاں چلائیں، جس میں کئی لوگ زخمی ہو گئے۔ گزشتہ سال کابل پر قبضے کے بعد سے ڈورنڈ لائن طالبان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی اہم وجہ بنی ہوئی ہے۔ اکثر ہی دونوں ممالک کے درمیان اس کی وجہ سے پرتشدد تصادم کی خبریں آتی رہتی ہیں۔


قابل ذکر ہے کہ چمن-اسپن بولڈک کراسنگ کندھار شہر افغانستان سے تقریباً 100 کلومیٹر جنوب مشرق اور کوئٹہ، پاکستان سے تقریباً 100 کلومیٹر شمال مغرب میں ہے۔ اس تصادم کے بعد نتیجہ کار کراسنگ کو بند کر دیا گیا۔ اس کراسنگ سے لگاتار لوگ گزرتے ہیں، اور ایسے میں تصادم کے درمیان اسے کھولے رکھنا لوگوں کی جان کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان 2430 کلومیٹر طویل بین الاقوامی سرحد کا نام ڈورنڈ لائن ہے۔ یہ لائن پشتول قبائلی علاقہ سے ہو کر جنوب میں بلوچستان سے درمیان سے ہو کر گزرتی ہے۔ افغانستان کے اکثریتی پشتون اور طالبان نے کبھی بھی ڈورنڈ لائن کو آفیشیل سرحدی لائن نہیں مانا ہے۔ پاکستان-افغانستان سرحد کے نزدیک رہنے والے پشتونوں کا الزام ہے کہ اس لائن نے ان کے گھروں کا بنٹوارا کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔