برکس چوٹی کانفرنس میں شی جن پنگ اور ولادیمیر پوتن کی شرکت مشکوک
برکس کے موجودہ چیئرمین کے طور پر برازیل 7-6 جولائی کو ریو ڈی جینریو میں اس کے باضابطہ 17ویں چوٹی کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن و چینی صدر شی جن پنگ (فائل)، تصویر آئی اے این ایس
بیجنگ/ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوتن اور چین کے صدر شی جن پنگ اگلے مہینے کی شروعات میں برازیل میں ہونے والے برکس چوٹی کانفرنس میں شرکت نہیں کرنے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ حالانکہ ابھی سرکاری طور پر اس کا اعلان نہیں کیا گیا ہے لیکن ذرائع ابلاغ سے ملی اطلاع کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ برکس چوٹی کانفرنس میں حصہ نہیں لینے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اگر اس کی تصدیق ہو جاتی ہے تو یہ ایک دہائی سے زیادہ وقت میں پہلا موقع ہوگا جب وہ اس میٹنگ میں حصہ نہیں لیں گے۔
ہانگ کانگ واقع ’ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ‘ نے بدھ کو اپنی خبر میں کہا کہ اس کے بجائے چینی وزیر اعظم اور جن پنگ کے بااعتماد لی کنگ چوٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
بدھ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گُو او جیاکن نے چینی صدر کے فیصلے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ برکس چوٹی کانفرنس میں چین کی موجودگی کے بارے میں اطلاع مناسب وقت پر جاری کی جائے گی۔
وہیں ماسکو میں کریملن کے خارجہ پالیسی کے صلاح کار یوری اُشاکوو نے بدھ کو اعلان کیا، ’’روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤرو برازیل میں آئندہ برکس چوٹی کانفرنس میں نمائندگی کریں گے جبکہ روسی صدر ولادیمیر پوتن ویڈیو لنک کے توسط سے اس تقریب کا حصہ بنیں گے۔‘‘
واضح رہے کہ یوکرین کی گزارش پر بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے ذریعہ پوتن کے خلاف جاری گرفتاری وارنٹ کی وجہ سے پوتن سال 2023 میں جنوبی افریقہ کے جوہانسبرگ میں برکس چوٹی کانفرنس میں شامل نہیں ہوئے تھے۔ جنوبی افریقہ کی طرح برازیل بھی آئی سی سی کا دستخط کنندہ ہے اور اس کے احکام پر کام کرنے کے لیے پابند ہے۔
برکس کے موجودہ چیئرمین کے طور پر برازیل 7-6 جولائی کو ریو ڈی جینریو میں اس کے باضابطہ 17ویں چوٹی کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے۔ برکس میں برازیل، روس، ہندوستان چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔ اس گروپ کی توسیع پانچ دیگر ملکوں مصر، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔