بنگلہ دیش کے چھوٹے سے شہر ’نرسنگڑی‘ میں بار بار کیوں آ رہا زلزلہ؟ ماہرین ارضیات نے بتائی اصل وجہ

بنگلہ دیش کے ایک چھوٹے سے شہر ’نرسنگڑی‘ میں بار بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جا رہے ہیں۔ گزشتہ 2 دنوں میں زلزلے کے 4 بڑے جھٹکے آئے ہیں، جس نے ڈھاکہ سمیت کئی علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

زلزلہ، علامتی تصویر یو این آئی
i
user

قومی آواز بیورو

پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں ان دنوں زلزلہ نے تباہی مچا رکھی ہے، لوگوں کے درمیان دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ ملک کے ایک چھوٹے سے شہر ’نرسنگڑی‘ میں بار بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جا رہے ہیں۔ اس چھوٹے سے شہر میں گزشتہ 2 دنوں میں زلزلے کے 4 بڑے جھٹکے آئے ہیں، جس نے ڈھاکہ سمیت کئی علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ بنگلہ دیش کی محکمہ موسمیات نے ان زلزلوں کو تاریخ کا سب سے تباہ کن زلزلہ قرار دیا ہے۔ ماہرین ارضیات اور زلزلہ کے متعلق جانکاروں کا کہنا ہے کہ زلزلہ سے گھبرانے کے بجائے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق جمعہ (20 نومبر) کی صبح 10:38 بجے نرسنگڑی میں زلزلہ آیا۔ یہ نرسنگڑی ضلع کے مدھودی میں تقریباً 10 کلومیٹر کی گہرائی پر مرکوز تھا، جو ملک کی راجدھانی ڈھاکہ سے تقریباً 30 کلومیٹر شمال مشرق میں ہے۔ اس کے تیز جھٹکوں سے پورے ملک میں دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا اور مختلف جگہوں پر کم از کم 10 لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد ہفتہ کی صبح ایک اور ہلکا زلزلہ محسوس کیا گیا، جس کی شدت ریکٹر پیمانے پر 3.3 تھی اور اس کا مرکز نرسنگڑی کے پلاش خطہ میں تھا۔ اسی روز شام 7:30 بجے مزید 2 زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جو ایک دوسرے سے ایک سیکنڈ کے وقفے پر آیا۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ان میں سے ایک کا مرکز نرسنگڑی میں تھا اور دوسرے کا مرکز ڈھاکہ کے بڈا علاقہ میں تھا۔


کئی ماہرین کا خیال ہے کہ نرسنگڑی کا زلزلہ زیر زمین ہندوستانی پلیٹ اور برمی پلیٹ کی صورتحال میں تبدیلی کی وجہ سے آیا، جبکہ کچھ ماہرین اراضی اس رائے سے اتفاق نہیں رکھتے ہیں۔ بنگلہ دیش کی محکمہ موسمیات نے ان زلزلوں کو تاریخ کا سب سے تباہ کن زلزلہ قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ بنگلہ دیش 2 ٹیکٹونک پلیٹوں پر واقع ہے۔ اس کے مغرب میں ہندوستانی پلیٹ اور مشرق میں برمی پلیٹ ہے۔ شمال میں یوریشین پلیٹ ہے، لیکن اس کا زیادہ اثر نہیں ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہندوستانی پلیٹ دھیرے دھیرے مشرق کی جانب بڑھ رہی ہے اور برمی پلیٹ نیچے کی جانب دھنس رہی ہے، جس کی وجہ سے ’سبڈکشن زون‘ بن گیا ہے۔ اسی وجہ سے بنگلہ دیش میں زلزلے آ رہے ہیں۔

بنگلہ دیش کے سائنسدانوں نے ایک بڑے زلزلہ کی پیشین گوئی بھی کی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مادھودی خطہ میں جہاں سے زلزلہ آیا وہاں اتنی توانائی جمع ہو چکی ہے کہ بڑا زلزلہ بھی آ سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق مسلسل آ رہے زلزلے کے جھٹکے اسی کی جانب اشارہ کر رہے ہیں۔ ڈھاکہ یونیورسٹی کے شعبہ ارضیات کے صدر پروفیسر بدر الدجی میاں نے کہا کہ ’’یہ علاقہ 3 ٹیکٹونک پلیٹوں کے سنگم پر ہے، اس لیے زلزلہ کا آنا عام بات ہے۔ ریکٹر پیمانے پر 5.6 کی شدت کے زلزلہ کا امکان ہمیشہ رہتا ہے۔ اس خطہ میں کئی دراریں ہیں، اس لیے 4.6 کی شدت کا زلزلہ عام مانا جاتا ہے۔‘‘


جیولوجیکل سروے ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر (جیولوجی) محمد انیس الرحمان سمیت ایک ٹیم نے مادھوی خطہ کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’زلزلہ کے کچھ اور جھٹکے ممکن ہیں، خاص کر 50 کلومیٹر کے دائرے میں۔‘‘ اسی طرح انوائرمنٹل جیولوجی اور نیچرل ڈیزاسٹر اسسمنٹ برانچ کے انچارج ڈاکٹر سہیل رانا کا کہنا ہے کہ ’’بنگلہ دیش کا ٹیکٹونک ڈھانچہ دنیا کی سب سے پیچیدہ زمینی علاقوں میں سے ایک ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔