کب بجھے گی ایتھوپیا میں پھٹنے والی آتش فشاں کی آگ؟ آئندہ 48 گھنٹے انتہائی اہم

ماہر ماحولیات منو سنگھ نے بتایا کہ آتش فشاں پھٹنے کا واقعہ بہت خوفناک تھا۔ اس میں کئی جوہری بم سے زیادہ کی صلاحیت تھی اور اس کی راکھ 15 کلومیٹر اوپر فضا میں چلی گئی۔

<div class="paragraphs"><p>ایتھوپیا میں آتش فشاں، ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ایتھوپیا میں ’ہیلی گبی آتش فشاں‘ کے پھٹنے سے راکھ کے بادل ہندوستان تک پہنچ چکے ہیں۔ اس کا سب سے پہلا اثر ہوائی ٹریفک پر نظر آیا ہے، جس کی وجہ سے انڈیگو، ایئر انڈیا اور اکاسا ایئر نے مسافروں کی سیکورٹی کو پیش نظر رکھتے ہوئے کئی پروازوں کو منسوخ کر دیا ہے۔ ایئر انڈیا نے اپنے آفیشیل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا کہ مسافروں کی سیکورٹی اعلیٰ ترجیحات میں شامل ہے، اس لیے یہ فیصلہ مجبوری میں لیا گیا ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ پروازوں پر پڑنے والا یہ اثر پوری طرح سے کب تک ختم ہوگا، بتایا نہیں جا سکتا۔ ایسا اس لیے، کیونکہ ابھی تک آتش فشاں پھٹنے سے پیدا ہوئی آگ پوری طرح بجھی نہیں ہے۔

قابل ذکر ہے کہ آتش فشاں پھٹنے سے کافی اونچائی تک ہوا کا غبار نکلتا ہے۔ یہ آسمان پر ہر طرف دھواں پھیلا دیتا ہے جو دور تک پھیلتا ہی چلا جاتا ہے۔ ماہر ماحولیات منو سنگھ نے ایک میڈیا ادارہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایتھوپیا میں پھٹنے والا آتش فشاں بہت خوفناک تھا۔ اس میں کئی جوہری بم سے زیادہ کی صلاحیت تھی۔ دھماکہ کے بعد آتش فشاں کی راکھ 15 کلومیٹر اوپر فضا میں چلی گئی۔ منو سنگھ کا کہنا ہے کہ فوری طور پر فلائٹ تو کینسل کرنی ہی پڑتی ہے، کیونکہ راکھ کے اندر چھوٹے چھوٹے شیشے کے ذرات موجود ہوتے ہیں۔ ایسے میں ماحولیاتی اثر بہت خوفناک ہوتا ہے۔ شیشے کے جو ذرات ہوتے ہیں، وہ 2 طرح کے ہوتے ہیں۔ ایک باریک ذرات جو کئی مہینوں تک نیچے گر سکتے ہیں۔ کچھ ذرات بھاری ہوتے ہیں جو فضا میں موجود نمی کے مطابق نیچے پہنچتے ہیں۔ ان کے زمین پر پہنچنے میں کچھ گھنٹے یا کچھ دن لگ سکتے ہیں۔


منو سنگھ نے بتایا کہ فی الحال ’جیٹ اسٹریم‘ ویسٹرلی ہے۔ ایسے میں فلائٹ موومنٹ کو معمول پر آنے میں 48 گھنٹے لگیں گے۔ یہ حالات تب ممکن ہوگا جب کوئی دوسرا دھماکہ نہیں ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب بھی میں دیکھ رہا ہوں کہ سرگرمی بڑھی ہوئی ہے۔ اگر ایسی ہی بیلچنگ ہوتی رہی تو کچھ وقت لگے گا، لیکن اگر کوئی دھماکہ نہیں ہوتا تو آئندہ 48 گھنٹے میں بھاری ذرات نیچے آ جائیں، اور پھر فلائٹ موومنٹ، یعنی پروازوں کا سلسلہ معمول پر آ جائے گا۔ منو سنگھ یہ بھی کہتے ہیں کہ ایتھوپیا کے ہیلی گبی میں آتش فشاں تقریباً 12 ہزار سال پھٹا ہے۔ یہاں ایک بار جب بڑا دھماکہ ہوتا ہے، تو اس کے بعد بھی کچھ چھوٹے چھوٹے دھماکے ہوتے ہیں۔ یعنی آنے والے دنوں میں مزید دھماکے ہو سکتے ہیں۔

منو سنگھ آتش فشاں کی تاریخ پر بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ کناڈا میں موجود جو آتش فشاں ہے، وہاں کئی لاکھ سال پہلے دھماکہ ہوا تھا۔ اس نے پوری زمین کو راکھ سے چھپا دیا تھا۔ اس نے 1000 سال تک پوری دنیا کو راکھ میں چھپائے رکھا۔ جب کارکوکا کا جدید دھماکہ ہوا تھا، اسے بھی خوفناک مانا جاتا ہے۔ اس میں بھی پوری زمین راکھ سے بھر گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔