تاج محل کی طرز پر قومی پارکوں میں آنے والے سیاحوں سے زیادہ رقم وصولی جائے: امریکی سینیٹر

امریکی سینیٹر نے کہا کہ جس طرح تاج محل کے دیدار کے لئے غیر ملکی سیاحوں سے زیادہ پیسہ وصولے جاتے ہیں اسی طرح امریکی تاریخی مقامات پر آنے والے غیرملکی سیاحوں سے بھی زیادہ رقم وصولی جانی چاہیے

یر سوشل میڈیا
یر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکہ کے ایک سینیٹر مائیک انجی نے ملک کے نیشنل پارکوں میں داخلہ کے لئے غیر ملکی سیاحوں سے 16 سے 25 ڈالر کی اضافی رقم وصول کرنے کے لئے قانون بنانے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی اس کے لئے یہ دلیل دی ہے کہ ہندوستان بھی تاج محل جیسی تاریخی عمارت میں داخلہ کے لئے یہی کرتا ہے۔ واضح رہے کہ دنیا کے 7 عجوبوں میں شامل آگرہ کے تاج محل میں داخلہ کے لئے ہندوستانیوں کے مقابلہ غیر ملکی سیاحوں سے زیادہ رقم وصول کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ملک کی تمام دیگر تاریخی عمارتوں میں داخلہ کے لئے بھی یہی کیا جاتا ہے۔

سینیٹر مائیک انجی نے ’گریٹ امریکن آؤٹ ڈٖور آرڈیننس‘ میں ترمیم کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد امریکہ کی مایہ ناز تاریخی عمارتوں اور قومی باغات (نیشنل پارکوں) کی دیکھ بھال کے لئے رقم جمع کرنا ہے۔ سینیٹر نے کہا کہ نیشنل پارک سروس کے مطابق پارکوں سے متعلق دیکھ بھال کے کام کے لئے تقریباً 12 ارب امریکی ڈالر کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال نیشنل پارک سروس کا بجٹ 4.1 ارب ڈالر تھا۔ سینیٹر نے اپنی بات رکھتے ہوئے نہ صرف تاج محل کی مثال پیش کی بلکہ جنوبی افریقہ میں واقع کروگر نیشنل پارک کا بھی ذکر کیا۔


انجی نے کہا کہ ’’اس ترمیم کے مطابق غیر ملکی سیاحوں کو ملک میں داخلہ کے وقت ہی ان پارکوں سے لطف اندوز ہونے کے لئے 16 سے 25 ڈالر تک کی ادائیگی کرنی ہوگی گزشتہ کچھ سالوں سے ان پارکوں میں آنے والے سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ مثال کے طور پر ہندوستان میں تاج محل کا دیدار کرنے آنے والے غیر ملکی سیاحوں کو 18 ڈالر ادا کرنے پڑتے ہیں جبکہ مقامی لوگوں کو محض 56 سینٹ ہی دینے ہوتے ہیں۔‘‘ انجی نے جنوبی افریقہ کی بھی مثال پیش کرتے ہوئے کہا ’’دوسری طرف جنوبی افریقہ کے کروگر نیشنل پارک میں غیر ملکی سیاحوں کو 25 ڈالر ادا کرنے پڑتے ہیں جبکہ مقامی افراد صرف 6.25 ڈالر ہی ادا کرتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Jun 2020, 3:30 PM