امریکہ کے بعد یوکرین کے بھی سر بدلے، کیا یوکرین ہندوستان سے ڈیزل خریدنا بند کر دے گا؟
ہندوستان اپنے خام تیل کا بڑا حصہ روس سے خریدتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یوکرین ہندوستان سے آنے والے ڈیزل پر پابندی لگا سکتا ہے۔

اس وقت امریکہ سمیت ناٹو ممالک روسی تیل کے بہانے ہندوستان کی بات کر رہے ہیں۔ ادھر یوکرین اب ہندوستان سے آنے والے ڈیزل پر پابندی لگانے کے بارے میں سوچ رہا ہے۔ یوکرین کی انرجی کنسلٹنسی اینکور نے پندرہ ستمبر کو اعلان کیا ہے کہ یوکرین یکم اکتوبر 2025 سے ہندوستان سے ڈیزل کی خریداری پر پابندی عائد کر دے گا۔
ایک رپورٹ کے مطابق اینکور کا کہنا ہے کہ ہندوستان روس سے بہت زیادہ خام تیل خریدتا ہے، اس لیے یوکرین کو یہ قدم اٹھانا پڑا۔ اینکور نے کہا کہ روس یوکرین کی آئل ریفائنریوں کو ڈرون اور میزائلوں سے نشانہ بنا رہا ہے۔ کمپنی نے کہا کہ یوکرین کی سیکیورٹی ایجنسیوں نے اسے حکم دیا ہے کہ وہ ہندوستان سے آنے والے تیل کی جانچ کرے ۔
ایک اور کنسلٹنسی، A-95 نے پہلے اطلاع دی تھی کہ اس موسم گرما میں یوکرین کی ایک بڑی آئل ریفائنری تباہ ہو گئی تھی، جس سے تاجروں کو معاوضہ ادا کرنے کے لیے ہندوستاان سے ڈیزل خریدنے پر مجبور ہونا پڑا۔ یوکرین کی وزارت دفاع نے ہندوستان سے کچھ ڈیزل بھی خریدا کیونکہ یہ پرانے سوویت معیارات پر پورا اترتا تھا۔
اینکور نے کہا کہ یوکرین نے اگست 2025 میں ہندوستان سے 119,000 ٹن ڈیزل خریدا، جو اس کی کل ڈیزل درآمدات کا 18 فیصد ہے۔ 2022 میں جنگ شروع ہونے سے پہلے یوکرین نے اپنی ملکی قلت کو پورا کرنے کے لیے بیلاروس اور روس سے ڈیزل خریدا کرتا تھا۔ ہندوستان روس سے تیل خریدتا ہے کیونکہ یہ مشرق وسطیٰ سے سستا ہے۔ دونوں جگہوں پر قیمتوں میں بڑا فرق ہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے روس سے تیل خریدنے پر ہندوستان پر 50 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔