ٹرمپ نے فیڈرل ریزرو کی گورنر لیزا کُک کو کیا برخاست، گھر خریدنے میں دھوکہ دہی کے معاملے میں ہوئی کارروائی

لیزا کُک پر فائنانس ایجنسی کے ڈائرکٹر بل پُلٹے نے مارٹگیج فراڈ کا الزام لگایا تھا۔ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ اگر کک استعفیٰ نہیں دیتیں ہیں تو وہ انہیں برخاست کر دیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>لیزا کُک/ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فیڈرل ریزرو کی گورنر لیزا کُک کو عہدے برخاست کر دیاہے۔ لیزا کُک کو 2022 میں اس وقت کے صدر جو بائیڈن نے تقرر کیا تھا۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ‘ پر اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ لیزا کُک کو فوری اثر سے فیڈرل ریزرو کے بورڈ آف گورنرس کے عہدہ سے ہٹایا جا رہا ہے۔

دراصل لیزا کُک پر مارٹگیج فراڈ (گھر قرض میں دھوکہ دہی) کا الزام لگا تھا۔ یہ الزام فائنانس ایجنسی (ایف ایچ ایف اے) کے ڈائرکٹر بل پُلٹے نے لگائے تھے۔ بل پُلٹے ٹرمپ کے حامی اور فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاویل کے ناقد مانے جاتے ہیں۔ پلٹے کا دعویٰ ہے کہ جون 2021 میں لیزا کُک نے مشی گن میں ایک پرارٹی خریدی اور 15 سال کے مارٹگیج ایگریمنٹ میں اسے اپنی خاص رہائش بتایا۔


پُلٹے نے دعویٰ کیا کہ اس کے ایک مہینے بعد جولائی 2021 میں کُک نے جارجیا کے اٹلانٹا میں ایک پراپرٹی خریدی اور 30 سال کے ایگریمنٹ میں اسے بھی اپنی خاص رہائش بتایا۔ پلٹے نے سوال کیا کہ جو شخص اپنی شرح سود بچانے کے لیے جھوٹ بول سکتا ہے، وہ شرح سود کو قابو میں کرنے کی ذمہ داری کیسے سنبھال سکتا ہے؟

اس کے بعد پُلٹے نے 20 اگست کو اس معاملے کو لے کر ڈپارٹمنٹ آف جسٹس (ڈی او جے) سے شکایت کی تھی۔ پلٹے کی شکایت کے بعد جسٹس ڈپارٹمنٹ کے وکیل ایڈ مارٹن نے فیڈ چیئر جیروم پاویل کو خط لکھ کر لیزا کُک کو فوراً ہٹانے کی مانگ کی تھی۔


معاملہ سامنے آنے کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی اس مدعے کو آگے بڑھاتے ہوئے کک سے استعفی مانگا۔ اس کے بعد 22 اگست کو ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ اگر کک استعفیٰ نہیں دیتیں ہیں تو وہ انہیں برخاست کر دیں گے۔ اب اعلان کے چار دن بعد ٹرمپ نے کک کو عہدہ سے ہٹا دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔